چلاس، اعصاب شکن بجلی لوڈشیڈنگ 2ماہ سے جاری ، عوام پریشان

چلاس، اعصاب شکن بجلی لوڈشیڈنگ 2ماہ سے جاری ، عوام پریشان
ہرپن داس ،شاہین کوٹ،جلیل گاؤں،جچن،شلکٹ اور فاروق آبادمیں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 21گھنٹوں تک پہنچا گیا
عوام موم بتی استعمال کرنے پر مجبور ہیں،محکمہ برقیات کی نااہلی سے جنریشن پاور دینے کے قابل نہیں رہے ،سیاسی وعوامی حلقے
چلاس(بیورورپورٹ)چلاس شہر اور اس کے مضافات میں اعصاب شکن بجلی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ دو ماہ سے جاری ،عوام عاجز آگئے،کاروباری اور گھریلوسرگرمیاں متاثر،عوام پریشان،گزشتہ دومہینوں سے چلاس ہرپن داس ،شاہین کوٹ،جلیل گاؤں،جچن،شلکٹ اور فاروق آباد کالونی میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 21گھنٹوں تک جا پہنچا ہے ،شہر بھر میں لوڈشیڈنگ عوام کیلئے عذاب جان بن گیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار دیامر کے عوامی و سماجی حلقوں نے صحافیوں سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ برقیات کی نااہلی اور غفلت کی وجہ سے چلاس شہر گزشتہ کئی سالوں سے اندھیرں میں ڈوبا ہو ا ہے ،اور عوام لالٹین اور موم بتی کی ٹمٹماتی ہوئی روشنی میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بٹو گاہ ویلی میں دو پاور ہاوس کی تعمیر اب تک مکمل نہ ہوسکی جبکہ چلاس شہر کیلئے بجلی سپلائی کرنے والے والے دیگر پاور ہاوس بھی محکمہ برقیات کی نااہلی اور غفلت کی وجہ سے جنریشن پاور دینے کے قابل نہیں رہے ہیں،تھور پاور ہاوس مکمل طور پر بند ہے ۔ ، تھک فیز۲ کی مشنری زنگ آلود ہوچکی ہے اور آئے روز پاور ہاوس کا کوئی نہ کوئی پرزہ ضرور خراب ہوتا ہے ،جس کو بہانہ بنا کر متعلقہ محکمہ کا عملہ عوام کو بجلی دینے کیلئے تیار نہیں ہوتے ہیں۔دیامر کے مختلف علاقوں میں زیر تعمیر پاور ہاوسس کی مشنری چلاس سب سٹیشن میں میں زنگ آلود ہوکر پڑی ہوئی ہے لیکن جس سے قومی خزانے کا کروڑں نقصان ہوچکا ہے اور مزید ہورہا ہے۔محکمہ برقیات نے کروڑں کی لاگت کا تھرمل جنریٹر خرید لیا ہے لیکن تیل بچاکر جنریٹر کو نہیں چلایا جارہا ہے ،یہ عوام کیساتھ ناانصافی اور ظلم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکریٹری برقیات ان تمام لوٹ مار کا ادراک رکھنے کے باوجود چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے جبکہ چلاس میں اندھیر نگری کا بازار گرم ہے،سیکریٹری برقیات فوٹو سیشن سے فرصت ملنے پر چلاس شہر میں مصنوعی بجلی لوڈ شیڈنگ کی وجوہات بھی جاننے کی کوشیش کریں۔انہوں نے کہا ک چلاس شہر میں محکمہ برقیات کے سینکڑوں ملازم ہیں ،لیکن ڈیوٹی پر چند ایک حاضر ہیں،اور ان میں سے بھی غریب ملازمین سے ڈیوٹی لی جارہی ہے جبکہ بااثر وہاں پر بھی آزاد گھر بیٹھ کر تنخوہیں کھا رہے ہیں ،مگر پوچھنا والا کوئی نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری اور دیگر زمہ دار حکام دیامر میں بجلی کے بحران پر قابوپانے کیلئے اقدامات کریں ،اور کرپٹ عملہ کے خلاف ایکشن لیں ،تاکہ دیامر میں بجلی کا نظام بحال ہوسکے۔

Sharing is caring!

About admin

Daily Mountain Pass Gilgit Baltistan providing latest authentic News. Mountain GB published Epaper too.