چلاس، ڈوشال ہائی سکول میں سرکاری کتابین پیسے لے کر طلباء میں تقسیم کرنے کا انکشاف

چلاس، ڈوشال ہائی سکول میں سرکاری کتابین پیسے لے کر طلباء میں تقسیم کرنے کا انکشاف
سکول کے آساتذہ نے صوبائی حکومت کی جانب سے مفت فراہم کی جانے والی کتابیں پیسے لیکر فروخت کرنا شروع کردیا
محکمہ ایجوکیشن کے زمہ داروں کو فوری طور پر علاقے کا دورہ کرکے آساتذہ کو سخت سزا دینی چاہے، ظفر اللہ ودیگر کی گفتگو
چلاس(بیورورپورٹ)ڈویشال ہائی سکول میں سرکاری کتابیں پیسے لیکر طلبہ میں تقسیم کرنے کا انکشاف ، ضلع دیامر کی تحصیل داریل کا پسماندہ علاقہ ڈوڈیشال ہائی سکول کے آساتذہ نے گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے مفت فراہم کی جانے والی کتابیں طلبہ کو مفت دینے کی بجائے پیسے لیکر فروخت کرنا شروع کردیا ہے ۔ڈوڈیشال گاوں کے رہائشی ظفر اللہ نے میڈیا کو بتایا کہ ہائی سکول ڈوڈیشال جوت کے آساتذہ نے پیسے اُٹھاکر طلبہ کو کتابیں فراہم کی ہیں۔،ظفر اللہ کا کہنہ ہے کہ اُس نے ہائی سکول جوت کی آساتذہ کی اس حرکت پر احتجاج کیا اور پیسے دینے سے انکار کیا ،لیکن سکول کے دوسرے طلبہ سے آساتذہ نے پیسے لیئے ہیں اور خاطر خواہ رقم جمع کیاہے ،ڈوڈیشال کے رہائشی ظفر اللہ نے کہا کہ محکمہ ایجوکیشن کے زمہ داروں کو فوری طور پر علاقے کا دورہ کرکے آساتذہ کو سخت سزا دینی چاہے۔انہوں نے کہا کہ آساتذہ نے اس تعلیمی پسماندگی کا شکار علاقے کے طلبہ کیساتھ یہ ظلم کیوں کیا،ڈوڈیشال سکول کے آساتذہ کی اس قبیح حرکت سے نہ صرف اُستاد جیسے مقدس پیشے کی بدنامی ہورہی ہے بلکہ اس سے محکمہ تعلیم کی کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑے ہوتے ہیں اور اس سے حکومت بھی بدنام ہوگی۔وزیر اعلی گلگت بلتستان نوٹس لیں اور ایک ٹیم تشکیل دیں کہ ڈوڈیشال کی طرح کہیں گلگت بلتستان کے دیگر ضلعوں اور علاقوں میں بھی طلبہ سے سرکاری کتابیوں کی فراہم کی مد میں پیسے تو نہیں لیئے جارہے ہیں ۔

Sharing is caring!

About admin

Daily Mountain Pass Gilgit Baltistan providing latest authentic News. Mountain GB published Epaper too.