جرنلسٹ کنونشن کے انعقاد کے موقع پر جاری مشترکہ اعلامیہ

جرنلسٹ کنونشن کے انعقاد کے موقع پر جاری مشترکہ اعلامیہ
1 ۔ گلگت بلتستان کے تمام صحافی جو کسی بھی قومی یا علاقائی اخبار سے منسلک ہیں کو قومی سطح پر حکومت کی جانب سے منظور کردہ پالیسی اورویج بورڈ ایوارڈ کے تحت تنخواہیں اور مراعات فراہم کئے جائیں۔
2 ۔گلگت بلتستان کے تمام پریس کلب کو سالانہ بنیادوں پر گرانٹ ان ایڈ دی جائے نیز اس وقت گلگت بلتستان کے دس میں سے صرف تین اضلاع (گلگت ، سکردو اور غذر) میں پریس کلب کی عمارت موجود ہے جبکہ دیگر سات اضلاع میں صحافیوں کے لئے یہ سہولت موجود نہیں ہے لہذا حکوت فوری طور پر باقی ماندہ سات اضلاع میں پریس کلبز کے قیام کے لئے ٹھوس اقدامات کرے ۔
3 ۔ گلگت بلتستان حکومت وفاقی حکومت کے ذریعے فوری طور پر گلگت اور سکردو کو پیمرا ریٹنگ میں شامل کریں نیز کوئی بھی ٹی وی چینل گلگت بلتستان کے کسی بھی ضلع میں اپنا رپورٹرمقرر کر کے کنٹریٹ کی بنیاد پر اپنے رپورٹر کو تنخواہ اور مراعات نہیں دیتا ہے صوبائی حکومت پیمرا کے ذریعے ایسے تمام چینلز کی گلگت بلتستان میں نشریات کو صحافیوں کی تنخواکے ساتھ مشروط کر دے
4 ۔ گلگت بلتستان حکومت علاقائی و قومی اخبارات کو دیئے جانے والے اشتہارات کو اخبارات میں کام کرنے والے صحافیوں کی تنخواہوں سے مشروط کرے ۔
5 ۔ گلگت بلتستان میں جمہوری نظام کو مضبوط کرنے میں علاقائی خبارات کا کلیدی کردار رہا ہے لہذا حکومت علاقائی اخبارات کو موجودہ مالی بحران سے نکالنے کے لئے واضح اقدامات کرے ۔
6 ۔ حکومت گلگت بلتستان کے صحافیوں کی ملکی و علاقائی سطح پر پیشہ ورانہ تربیت کے لئے پالیسی مرتب کر کے عملی اقدامات کرے ۔
7 ۔ گلگت بلتستان میں مثبت صحافت کے فروغ اور ترقی کے لئے حکومتی سطح پرسرکاری اداروںکو موثر اور مضبوط بنانے کے لئے محکمہ اطلاعات کے ڈویژنل دفاتر کا قیام عمل میں لایا جائے ۔
8 ۔ خطے میں مثبت اور مضبوط صحافت کے لئے وفاق اور دیگر صوبوں کی طرح گلگت بلتستان میں بھیTransparent and Right to Information Act ,Newspaper Employees Act. کو فوری گلگت بلتستان میں بھی رائج کیا جائے تاکہ صحافت اور حکومت کی شفافیت سے عوام کو آگاہی حاصل ہونے کے ساتھ ساتھ صحافیوں کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے ۔
9 ۔ حکومت گلگت بلتستان سے شائع ہونے والے ہر اخبار کو اس بات کا پابند بنائے کہ وہ صوبے کے تمام اضلاع میں ان خبارات کے لئے کام کرنے والے ضلعی رپورٹرز کی تنخواہ اور مراعات کو یقینی بنوانے کے لئے متعلقہ سرکاری اداروں کے ذریعے ماہانہ مانیٹرنگ کی جائے اور حکومت کی جانب سے مقرر کردہ تنخواہدی جائے۔
10 ۔ گلگت بلتستان حکومت ایسے تمام سرکاری ملازمین پر صحافت کرنے پر پابندی لگائے جو کسی بھی محکمے میں کنٹریکٹ یا مستقل طور پر ملازمت کر رہے ہیں کیوں کی ایسے افراد کی وجہ سے پیشہ ور صحافیوں کی حوصلہ شکنی کے ساتھ ساتھ ان کے حقوق بھی غصب ہوتے ہیں جبکہ سول سروس ایکٹ اور پبلک سرونٹ ایکٹ کے تحت کوئی بھی ملازم نہ تو پبلشر بن سکتا ہے اور نہ ہی کوئی تحریری مواد شائع کر سکتاہے ۔اگر ایسے کسی بھی ملازم کو کسی ادارے میں اپنے مضمون شائع کرانا ہو تو انہیں مجاز حکام سے باضابطہ تحریری منظوری لینی پڑتی ہے ۔
11۔حکومت ہر پریس کلبوں کو سا لانہ خصوصی گرنٹ کے ساتھ تمام پریس کلبوں کی انشورنس کروائیں۔
12۔کنونشن میں تمام صدور نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ گلگت بلتستان کے تمام پریس کلبوں کا آئین ایک ہی طرز پر مرتب کیا جائےگا اور ہر پریس کلب اپنی جنرل باڈی سے اس کی باضابط منظوری کے بعد نافذ کریگی۔
13۔کنونشن میں تمام ڈسڑکٹ پریس کلب کے صدور اور شرکاءکی تجویز پر متفقہ طور پرگلگت بلتستان لیول کی ایک باڈی بنانے کی منظوری دی گئی جوکہ گلگت بلتستان پریس کونسل کہلائے گی
۔جوکہ گلگت بلتستان سطح پر صحافیوں کی نمائیدگی کریگی اور صحافیوں کے حقوق کیلے جدوجہد کریگی۔یہ باڈی کس طرز پر تشکیل دی جائے گی اس حوالے سے تمام اضلاع کے پریس کلبوں کے صدور باہمی مشاورت سے کرینگے۔نیز گلگت بلتستان لیول پر جنرلسٹ یونین بھی ایک ہوگی جو کی گلگت بلتستان یونین آف جنرلسٹ کہلائے گی ،دونوں صوبائی سطح کی تنظیموں کے علاوہ تمام اضلاع کے پریس کلب کے الیکشن ایک آئین کے تحت ایک ہی دن ہوگا۔
14۔۔تمام اخباری مالکان صحافیوں کی EOBIکو یقینی بنائیں۔
15۔کنونشن میں اتفاق کیا گیا ہے کہ کوئی بھی جرنلٹس اعزازی کام نہیں کریگا۔جبکہ اس حوالے سے تمام پریس کلبوں کے صدور اپنا اپنا رول ادا کریں۔جبکہ عزازی کا م کرنے والے صحافیوںکا سوشل بائیکاٹ کیا جائے گا۔
16۔ ہر صحافی ایک لوکل ایک نیشنل اخبار سے زائیدہ اخباروں کیلے کام نہیں کریں۔
17۔تمام اضلاع میں میڈیا کالونی کا قیام عمل میں لایا جائے ۔
18۔VIPمومنٹ میں مقامی صحافیوں کو شامل کیا جائے نیز ملکی و غیر ملکی دوروں پر گلگت بلتستان کے صحافیوں کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے ۔
19۔گلگت بلتستان میں صحافیوں کے لئے ایکریڈیشن فوری طور پر شروع کیاجائے۔
20۔کنونشن میں محکمہ اطلاعات کی ناقص کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ محکمہ اطلاعات گلگت بلتستان کے کنٹریکٹ ملازمین کی مدت ملازمت 31دسمبر کو 2015کو ختم ہورہی ہیں لہذاصوبائی حکومت مدت ملازمت میں توسیع نہ دیں بلکہ نئی صاف اور شفاف بھرتیوں کو یقینی بنائے

Sharing is caring!

About admin

Daily Mountain Pass Gilgit Baltistan providing latest authentic News. Mountain GB published Epaper too.