“وزیر اعلی گلگت بلتستان کے نام ایک طُلبہ کا خطہ۔۔۔۔۔!

“جناب وزیراعلی صاحب میرا تعلق گلگت بلتستان سے اور کراچی میں پڑھتی ہوں۔ پچھلے ایک مہینے سے نہ صرف میرے ہم جماعت بلکہ میرے رشتہ دار حتی کہ میرے سگے بھائی بھی مجھے شک کی نظر سے دیکھ رہے ہیں۔ اس کی سب سے پہلی وجہ یہ ہے کہ میں ایک ہاسٹل میں رہتی ہوں اور اسکالرشپ پہ پڑھتی ہوں۔ میرے بڑے بھائی فوج میں ہیں پچھلے ایک مہینے سے وہ مسلسل مجھے فون کرتے ہیں اور مجھ سے میرے اسکالرشپ اور ہاسٹل کے بارے میں عجیب سوالات پوچھتے ہیں۔
یونیورسٹی میں میرے گاوں کے لڑکے بھی مجھ سے دبے الفاظ میں یہی دریافت کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ میں نے اسکالرشپ کیسے حاصل کی۔ کچھ دنوں سے میرے گھر بھی مجھ سے غیر غروری تفصیلات پوچھ رہے ہیں میری والدہ جو کل تک میرے اسکول اور کالج سے ملے انعامات اور شیلڈز سجا کے رکھتی تھیں مجھے تعلیم ادھورا چھوڑ کر گاوں آنے کا کہہ رہی ہیں۔
جناب وزیراعلی میں اب کچھ اپنی تعلیمی کارکردگی کے بارے میں بتاوں گی۔ میں نے میٹرک تک ہر کلاس میں اے ون گریڈ حاصل کیا۔ میٹرک میں میں نے 86 فیصد اور ایف ایس سی میں 76 فیصد نمبرز حاصل کیے ہیں۔ اسی بنیاد پر مجھے یونیورسٹی میں اسکالرشپ مل گئی ہے۔ اب میں اصل بات کی طرف آتی ہوں۔
ایک مہینہ پہلے جب ڈیلی ٹائمز میں ایک خبر شائع ہوگئی جس میں لکھا گیا تھا کہ گلگت بلتستان سے اسلام آباد پڑھنے کے لیے آنے والی لڑکیاں اسکالرشپ اور نوکری کے لیے جسم فروشی کرتی ہیں اور اس میں ہمارے علاقے کے کچھ سیاست دان شامل ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے آج کل میرے بھائی اور گھر والے مجھے شک کی نظر سے دیکھتے ہیں۔
جناب وزیر اعلی اگر آپ کی بیٹی یا بہن شہر میں پڑھتی اور اکیلی ہاسٹل میں بیٹھتی اور آپ کی نظر سے یہ خبر گزرتی تو شاید آپ بھی اسی طرح اپنی بہن اور بیٹی سے سوالات کرتے۔ آج صرف میں ہی نہیں بلکہ مجھ جیسی کئی اور لڑکیاں اس اذیت میں مبتلا ہونگی۔
میری آپ سے یہ سوال پوچھنا چاہتی ہوں کہ آپ اور آپ کی حکومت اب تک خاموش کیوں ہے؟ اگر میری جگہ آپ کی بیٹی یا بہن ہوتی تو اس وقت بھی آپ اس طرح ہی خاموش رہتے؟ آپ مجھے یہ بتائیں کہ میں اپنے بھائی اپنے گھر والوں کو کیا جواب دوں؟ اپنے کلاس فیلوز کو کیسے مطمعئن کروں؟ میں سمجھ سکتی ہوں کہ میرا بھائی جس کی ڈیوٹی راولپنڈی میں کس طرح پریشان ہونگے؟ ان کی پریشانی اور شک کو میں کیسے دور کروں؟
مجھے امید ہے کہ آپ اپنی گوناگوں مصروفیات سے وقت نکال کر یہ خط ضرورپڑھیں گے۔
شکریہ
عالیہ بیگ

Sharing is caring!

About admin

Daily Mountain Pass Gilgit Baltistan providing latest authentic News. Mountain GB published Epaper too.