گلگت بلتستان کو سڑک کے ذریعے آزادکشمیر سے ملایا جائے گا، وزیراعظم

وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہاہے کہ ون بیلٹ ون روڈ اور سی پیک بعض لوگوں کو ہضم نہیں ہورہا ، سی پیک سے پاک امریکہ تعلقات کا توازن خراب نہیںہوگا ، اقتصادی راہداری میںکوئی ملک شامل ہونا چاہتا ہے تو وہ چین اور پاکستان کے اتفاق رائے سے ہی شامل ہوسکتا ہے، ون بیلٹ ون روڈ فورم نے خوشحالی اور ترقی کا پیغام دیا ، میرے ساتھ چاروں وزرائے اعلیٰ کا یہاں آنا خوش آئند ہے،، ون بیلٹ ون روڈ فورم کے تحت مواصلاتی نظام اور شاہرات کی تعمیر سے ہی ترقی کا راستہ نکلے گا، چین کے صدر نے دو روزہ ون بیلٹ ون روڈ فورم میں کئی مرتبہ گوادر پورٹ اور سی پیک کا خصوصی طور پر ذکر کیا،حکومت اپنی مدت پوری کرے گی ، چار سال گزار لئے ہیں باقی بھی گزر جائیں گے، کئی لوگ ٹی وی پر بیٹھ کر تبصرے کرتے رہے کہ ستمبر میں حکومت جا رہی ہے،دھرنوں نے ملک کا بہت وقت ضائع کیا ، ماضی میں جو منصوبے تین سال میں مکمل ہونے چاہئیں تھے وہ بیس بیس سالوں تک مکمل نہیںہوسکے، کسی زمانے میں لوگ کہتے تھے کہ کھمبا بھی کھڑا ہوجائے تو اسے ووٹ ملیںگے لیکن اب کارکردگی کی بنیاد پر ہی ووٹ ملیںگے، پانامہ اور ڈان لیکس کے بعد ہمارے آنے والے ویکس ہیں،سرحدوں پر امن ہوگا تو ترقی اور خوشحالی آئے گی ۔پیر کو بیجنگ میں ون بیلٹ ون روڈفورم میں شرکت کے بعد ہینگ ژو جاتے ہوئے راستے میں طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ سی پیک سے پاک امریکہ تعلقات کا توازن خراب نہیںہوگا ، انفراسٹرکچر، شاہراہ اور تعمیرات کے شعبے میں 2ہزارارب روپے کے منصوبوں پر کام جاری ہے ، اگر سی پیک میںکوئی ملک شامل ہونا چاہتا ہے تو وہ چین اور پاکستان کے اتفاق رائے سے ہی شامل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی ، امن اور معیشت میں استحکام ہماری ترجیحات ہیں ، ہم انہی پر آگے بڑھ رہے ہیں ، ون بیلٹ ون روڈ فورم بہت اہمیت کا حامل ہے ،پاکستان ہمسایہ ممالک کیساتھ بہتر تعلقات چاہتا ہے ،ہماری خواہش ہے کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئے ، افغانستان میں امن واستحکام ہماری خواہش ہے ۔انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک کا بھی فرض ہے کہ وہ معاملات کو بہتر کرنے کیلئے اقدامات کریں ، پاکستان ترقی کے راستے پر چل پڑا ہے ،یہ ترقی کا راستہ اب نہیںرکے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں موٹر وے بنائے جا رہے ہیں ، حیدر آباد تا کراچی موٹر وے مکمل ہو چکی ہے ، گوادر کوئٹہ سپر ہائی وے جلد مکمل ہو جائیگی ، چاروں صوبوں کو موٹر وے اور سڑکوں سے ملایا جا رہا ہے ،گلگت بلتستان کو آزادکشمیر سے ملایا جائے گا ، سی پیک کے تحت میرپور سے مظفر آباد اور مظفر آباد سے مانسہرہ اور پھر وہاں سے خنجراب تک سڑک بنا کر اسے ملایا جائے گا ،ہزارہ موٹر وے تعمیر ہورہی ہے ، ون بیلٹ ون روڈ فورم میں شریک عالمی رہنمائوں نے کہا ہے کہ سڑکوں کی تعمیر ملکوں کی ترقی میں اہم کردارادا کرتی ہے ، ایک وقت آئے گا جب سیاست کی بجائے معیشت کی ترقی پر بات ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ کئی لوگ ٹی وی پر بیٹھ کر تبصرے کرتے رہے کہ ستمبر میں حکومت جا رہی ہے ، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی ، چار سال گزار لئے ہیں باقی بھی گزر جائیں گے ، دھرنوں نے ملک کا بہت وقت ضائع کیا ، ماضی میں جو منصوبے تین سال میں مکمل ہونے چاہئیں تھے وہ بیس بیس سالوں تک مکمل نہیںہوسکے ، اب پاکستان بدل رہا ہے منصوبے وقت سے پہلے مکمل ہو رہے ہیں ۔ نوازشریف نے کہا کہ چینی حکام نے دیامر بھاشا ڈیم کے حوالے سے اچھی بریفنگ دی ہے اور جن معاملات کی نشاندہی کی ہے انہیں ٹھیک کریں گے، دیامر بھاشا ڈیم کی زمین کے لئے 101ارب روپے خرچ کئے گئے ہیں ، دیامر بھاشا ڈیم پاکستان کا سب سے بڑا ڈیم بنے گا۔انہوں نے کہا کہ کسی زمانے میں لوگ کہتے تھے کہ کھمبا بھی کھڑا ہوجائے تو اسے ووٹ ملیںگے لیکن اب کارکردگی کی بنیاد پر ہی ووٹ ملیںگے ۔ پانامہ اور ڈان لیکس کے بعد ہمارے آنے والے ویکس ہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ون بیلٹ ون روڈ فورم میں خوشحالی اور ترقی کا پیغام دیا ، میرے ساتھ چاروں وزرائے اعلیٰ کا یہاں آنا خوش آئند ہے ۔ پاکستان کے سیاسی اور معاشی ڈھانچے میں بنیادی تبدیلیاں آرہی ہیں ، عوام اب معیشت کی بہتری کی طرف دیکھ رہے ہیں ، ون بیلٹ ون روڈ فورم کے تحت مواصلاتی نظام اور شاہرات کی تعمیر سے ہی ترقی کا راستہ نکلے گا ۔ وزیراعظم بیجنگ سے چین کے شہر ہیگ ژو پہنچے جہاں وہ ہانگ کانگ روانہ ہوگئے ۔

Sharing is caring!

About admin

Daily Mountain Pass Gilgit Baltistan providing latest authentic News. Mountain GB published Epaper too.