حراموش داسو پل موت کا کنواں کا منظر پیش کر رہی ہے

یہ صوبائی تعمیرات ڈاکٹر اقبال اور ممبر اسمبلی کیپٹن ریٹائر محمد شفیع کا حلقہ آپر حراموش کی واحد رابطہ پل ہے یہاں سے روزانہ 80 سے زائد گاڈیاں گزرتی ہیں موت کے کنویں کا منظر پیش کررہی ہے جس کی وجہ سے کسی بھی وقت بہت بڑا سانحہ رونما ہوسکتا ہے اور انسانی قیمتی جانیں نقصان ہونے کا خدشہ ہے ٹوٹی ہوئی پل کو رسی سے باندھا گیا ہے جب پل گاڈی چڑھاتے ہیں تو نیچے دریا کے ساتھ جھک جاتی ہے عوام اللہ اللہ کرکے کراس کرتے ہیں غریب لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں سب کچھ اللہ پرچھوڈا ہوا ہے پل کو دیکھ کر ایسا لگ رہا ہے کہ اللہ کا معجزہ ہے اب تک اسی روڈ میں 20 سال سے لیکر 30 سال کے درجنوں افراد اپنی جانیں دے چکے ہیں عوامی نمائندے وزیر تعمیرات ڈاکٹر اقبال ،افتاب حیدر اور کیپٹن شفیع خان میں سے کسی نے بھی اس پل پر توجہ نہیں دیا ۔ یہ پل صرف 6 مہینے کے لیے ٹمپریری بنایا گیا تھا اب 3 سال سے اوپر ہورہا ہے نہ نئی پل بنایا جارہا ہے اور نہ اس پل سے گاڈیوں کو گزرنے سے روکا جارہا ہے حکومت اور عوامی نمائندے صرف فاتحہ پڑھنے آتے ہیں اور ووٹ بنانے آتے ہیں آپر حراموش کو تیسری مخلوق سمجھ کر روز اول سے نظر انداز کیا جاتا رہا ہے عوامی نمائندے صرف الیکشن میں حراموش کا ووٹ حساب کرتے ہیں الیکشن کے دنوں میں یہاں روڈ بھی بنتا ہے اور پل بھی 5 سال تک غائب ۔ عوام نے ان کو منتخب کرکے اسمبلی بیجا لیکن بدقسمتی سے اس علاقے کے منتخب عوامی نمائندے وزیرتعمیرات اور دوسری اہم وزارتیں لینے کے باجود ہمیشہ سے سرکاری مراعات سے زاتی فائدہ اٹھا کر عوام کو روڈ ایکسڈینٹ سے مرنے پر مجبور کردیا ۔
اس وقت ملک کے دیگر حصوں سے سینکڑوں کی تعدا میں سیاہ وادی کٹوال کو دیکھنے آتے ہیں بیچارے حکومت کو گالم گلوچ کرکے چلے
جاتے ہیں کیونکہ وادی کٹوال گلگت بلتستان کی سب سے خوبصورت وادی ہے جو کہ نئی دریافت ہوئی ہے مصتنسر حسین تارڈ نے کٹوال کو میڈیا میں لایا پچھلے سال کئی میڈیا ہاوسس نے بھرپور کوریج دیا جس کی وجہ سے اس سال سینکڑوں سیاہ کٹوال دیکھ کر ہزاروں لوگوں کو کٹوال جانے پر اکسا رہے ہیں امید ہے اس سال سیاحوں کی بہت زیادہ تعدا آنے کی توقعات ہیں ۔حکومت ربطہ پل کو جلداز جلد تعمیر کرے اور موجودہ پل کو فورا ٹریفک کے لیے بند کرے تاکہ انسانی جانیں موت کے کنویں سے بچ سکیں اس وقت پل بلکل ہی ٹوٹنے کے قریب ہے نالے میں پانی زیادہ آنے کی وجہ سے دونوں طرف کی دیواریں انقریب پانی کی زورسے گرنے والی ہیں ۔اگر پل سے ٹریفک نہیں روکا گیا تو ایکسڈنٹ% 100 ہے گزارش ہے پل کو ٹریفک کے لیے بند کیا جائے مقامی ڈرایئوز کسی کا نہیں سنتے ۔لوڈ گاڈی کو پل سے گزارتے ہیں اور 50 پچاس سواری بھی گاڈی کے اوپر سوار ہوتے ہیں ۔

 

Sharing is caring!

About admin

Daily Mountain Pass Gilgit Baltistan providing latest authentic News. Mountain GB published Epaper too.