حکومت نے اراکین اسمبلی میں تفریق کر کے ان کاوقار مجروح کیا ہے شیخ مرزا علی 

حکومت نے اراکین اسمبلی میں تفریق کر کے ان کاوقار مجروح کیا ہے شیخ مرزا علی
حکومت واضح کرے کہ حکومت عوامی ہے یا بیوروکریسی کی ہے ؟ اپوزیشن لیڈر پر ATA لگانے پر خاموش نہیں رہ سکتے ہیں
صوبائی حکومت اس حوالہ سے فوری ایکشن لیتے ہوئے ان دفعات کو ختم کرے ، جنرل سیکریٹری اسلامی تحریک پاکستان جی بی
گلگت(مونتین پاس نیوز)صوبائی حکومت واضح کرے کہ حکومت عوامی ہے یا بیوروکریسی کی ہے ؟ ۔ اپوزیشن لیڈر پر دہشت گردی دفعات لگانے پر خاموش نہیں رہ سکتے ہیں ۔ صوبائی حکومت نے اراکین اسمبلی میں تفریق کر کے اراکین کا وقار مجروح کیا ہے ۔صوبائی حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنی پوزیشن واضح کرے کہ جی بی میں حکومت منتخب عوامی نمائندوں کی ہے یا بیوروکریسی کی ہے اگر منتخب عوامی نمائندوں کی حکومت نہیں ہے تو عوام پر واضح کرے جو اراکین اسمبلی کے حوالے سے سخت تشویش میں مبتلا ہیں کیونکہ اس کا اثر بالواسطہ عوام پر پڑ رہا ہے جو کسی صورت میں بھی اپنے نمائندوں کے استحقاق کو مجروح ہوتے نہیں دیکھ سکتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار اسلامی تحریک پاکستان کے صوبائی جنرل سکریٹری شیخ میرزا علی نے اپنے ایک بیان میں کیا اور مزید کہا کہ صوبائی حکومت کی بنیادی ذمہ داری بنتی ہے کہ اراکین اسمبلی کے وقار کو برقرار رکھے مگر گذشتہ سالوں میں جی بی حکومت نے اراکین اسمبلی میں تفریق کر کے اراکین کے استحقاق کو مجروح کیا ہے جو پارلیمانی روایات کے سراسر منافی ہے ۔ اپوزیشن لیڈر پر دہشت گردی دفعات لگانے پر خاموش نہیں رہ سکتے ہین اور ایسا اقدام اراکین اسمبلی میں تفریق پیدا کرتے ہوئے ان کی تضحیک کرنے کے مترادف ہے . اراکین اسمبلی یا عوامی منتخب نمائندہ ہیں یا سیاسی جماعتوں کے گلگت بلتستان صوبائی اسمبلی میں نمائندہ تصور کئے جاتے ہیں اپوزیشن لیڈر ، اسلامی تحریک پاکستان کو پارلیمانی دستور کی رو سے حاصل خصوصی نشست پر منتخب ہوئے ہیں اور جی بی اسمبلی میں جماعت کے نمائندہ ہیں اور اپوزیشن لیڈر پر دہشت گردی کا دفعہ لگانا انکی جماعت پر ان دفعات کے لگانے کے مترادف ہیں جو کسی سورت قابل برداشت نہیں ہے. ہم امید کرتے ہیں کہ صوبائی حکومت اس حوالہ سے فوری ایکشن لیتے ہوئے ان دفعات کو ختم کرے گی ۔

Sharing is caring!

About admin

Daily Mountain Pass Gilgit Baltistan providing latest authentic News. Mountain GB published Epaper too.