جعلی ڈگری کیس،فیصلہ انصاف کی فتح بے بنیاد الزمات کی قلعی کھل گئی اورنگزیب ایڈووکیٹ

جعلی ڈگری کیس،فیصلہ انصاف کی فتح بے بنیاد الزمات کی قلعی کھل گئی اورنگزیب ایڈووکیٹ
اس کیس میں درخواست گزاروں کی فقط عناد، بغض نفاق اور الزام تراشی پر مبنی پیٹیشن کا فیصلہ الیکشن ٹریبونل نے حقائق پر مبنی نہ ھونے کی وجہ سے خارج کر دیا تھا،صوبائی وزیر قانون
سابقہ چیف جسٹس نے صوبائی حکومت کے آخری دنوں میں مدت ملازمت میں توسیع اور ان کے شروع کردہ ترقیاتی منصوبوں کی وجہ سے ان بن ھوئی تو انھوں نے خلاف ظابطہ سو موٹو ایکشن لیاتھا
گلگت(مونٹین پاس نیوز) وزیر قانون اورنگزیب ایڈوکیٹ نے کہا ہیکہ کیس کا فیصلہ میرٹ پر ھوا اور انصاف کی فتح ھوئی اور جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کی قلعی کھل گئی۔ اس کیس میں درخواست گزاروں کی فقط عناد، بغض نفاق اور الزام تراشی پر مبنی پیٹیشن کا فیصلہ الیکشن ٹریبونل نے حقائق پر مبنی نہ ھونے کی وجہ سے خارج کر دیا تھا۔ تاھم پیٹیشنرز کے ذہنی خناس کی تشفی نہ ھوئی تو سپریم اپیلیٹ کورٹ میں چیلنج کر دیا۔سپریم اپیلیٹ کورٹ کی بینچ نے جس میں چیف جسٹس بھی تھے میرٹ پر اور کوئی حقائق نہ ھونے پر خارج کردیا۔ اس پر انہوں نے نظر ثانی کی اپیل کر دی جس پہ معزز عدالت نے نظر ثانی کی اپیل بھی خارج کر دی۔ نظر ثانی کی درخواست بھی خارج ھونے کے بعد وہ بھی گلگت بلتستان کی اعلی ترین اور آخری عدالت سے، اس کیس کا پینڈورا بکس ھمیشہ ھمیشہ کیلئے قانونی طور پہ بند ھو چکا تھا۔ چونکہ سپریم اپیلیٹ میں نظر ثانی بھی خارج ھو تو اس کیس میں حتمی اور کلی فیصلہ مانا جاتا ھے۔ سابقہ چیف جسٹس نے صوبائی حکومت کے آخری دنوں میں مدت ملازمت میں توسیع اور ان کے شروع کردہ ترقیاتی منصوبوں کی وجہ سے ان بن ھوئی تو انھوں نے خلاف ظابطہ سو موٹو ایکشن لیا۔اس امر کی وضاحت ھو کہ کس کیس میں جن بنیادوں پہ نظر ثانی بھی ھو چکی ھو اور کوئی سابقہ پیش کر دہ حقائق سے ھٹ کر وجوہات بھی نہ ھوں تو سوموٹو کی توجیح بنتی ھی نہیں نہیں تھیں جس سے مخالیفین بھی باخبر تھے۔اس لئے کل جب عدالت میں یہبپیشی تھی تو وہ راہ فرار اختیار کر گئے اور عدالت کے سامنے پیش ھونے کی اخلاقی جرات بھی نہ کر سکے جس پہ سابقہ چیف جسٹس نے کہا خارج کر دیا اور یوں بدخواہوں کی یہ امید بھی بر نہ آئی اور انصاف کی فتح ہوئی ۔

Sharing is caring!

About admin

Daily Mountain Pass Gilgit Baltistan providing latest authentic News. Mountain GB published Epaper too.