گورنر گلگت بلتستان نے جھوٹ بولنے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہوئی ہے شمس میر

گلگت (پ ر)صوبائی مشیر اطلاعات گلگت بلتستان شمس میر کی جانب سے میڈیا کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گورنر گلگت بلتستان کا وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈز نہ روکنے کے حوالے سے بیان حقائق کے منافی اور جھوٹ پر مبنی تحریک انصاف کی موجودہ وفاقی حکومت نے مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف کی وفاقی حکومت کی جانب سے دئیے گئے منصوبے جن میں قراقرم انٹر نیشنل یونیورسٹی میں طالبعلموں کے لئے لیپ ٹاپس ،مفت اعلیٰ تعلیم حصول کے لئے فنڈز ،کارگاہ تا داریل روڑ کی تعمیر ،میڈیکل کالج ، عطاء آباد پاور پراجیکٹ ، شگر تھنگ پاور پراجیکٹ، گواڑی پاور پروجیکٹ ،گلگت بلتستان کے سیوریچ کا7 ارب کامنصوبہ سمیت دیگر مفاد عامہ کے منصوبے جو پی ایس ڈی پی میں منظور ہوچکے تھے ان سب منصوبوں کے لئے بجٹ ایلوکیشن زیرو (0 ) کردی ہے ۔گورنر گلگت بلتستان بیانات دینے کے بجائے اپنی وفاقی حکومت سے ان اہم منصوبوں کے لئے فنڈز لائیں۔ گلگت بلتستان کا ترقیاتی بجٹ کو بھی وفاقی حکومت نے دو ارب روپے کا کٹ لگایا ہے ۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے چار نئے اضلاع بنائے ہیں لیکن موجودہ حکومت نے شگر، نگر اور کھرمنگ سے پاسپورٹ آفسز ختم کئے جو ان علاقے کے عوام کے ساتھ ظلم ہے۔مشیر ؂ اطلاعات گلگت بلتستان شمس میر نے مزید کہاکہ گورنر گلگت بلتستان فنڈز کٹوتی کے حوالے سے جس دیدہ دلیری سے جھوٹ بول رہے ہیں اس سے لگتا ہے کہ انہوں نے جھوٹ بولنے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہوئی ہے کیونکہ بہت سارے منصوبے جوکہ سابق وزیر اعظم نوا زشریف کے دور میں فیڈرل پی ایس ڈی پی میں شامل کئے گئے تھے ان کو درکار فنڈز روک کر علاقے سے دشمنی کی انتہاء کی گئی اور یہ صرف بغض نواز شریف میں کی گئی ۔مشیر اطلاعات نے کہاکہ زمینی حقائق کو مد نظر رکھ کر بیان بازی کیاجائے کیونکہ آج کے دور میں لفاظی کرکے عوام کو اندھیرے میں نہیں رکھا جاسکتا بلکہ انٹر نیٹ کے اس دور میں عوام پل پل کی خبروں سے باخبر رہتے ہیں ۔مشیر اطلاعات نے ایک بار پھر گورنر گلگت بلتستان کو ان کے آئینی عہدے کے تقدس کا خیال رکھنے کا کہتے ہوئے کہاکہ وہ عہدہ عطا کرنے والے کے ساتھ نمک حلالی کے بجائے گلگت بلتستان کے عوام کے مفاد کا خیال رکھیں اور گلگت بلتستان مفادات کے تحفظ کی ترجمانی کریں نہ کہ اپنے نااہل وزیر اعظم کی گلگت بلتستان دشمنی کی ترجمانی کرے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ سالانہ اے ڈی پی سے بھی 2 ارب روپے کی کٹ لگائی گئی ہے جو کہ براہ راست گلگت بلتستان دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ مشیر اطلاعات نے کھلا چیلنج کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ ان کے ساتھ بیٹھ کر فنڈز کٹوتی کے تمام ثبوتوں کے ساتھ وفاق میں مقابلہ کریں گے اور ثابت کریں گے کہ وفاق کی جانب سے ترقیاتی فنڈز کاٹے گئے ہیں اور ان ترقیاتی منصوبوں کو نقصان پہنچانے کے لئے دانستہ غلطی کی گئی ہے ۔

Sharing is caring!

About admin

Daily Mountain Pass Gilgit Baltistan providing latest authentic News. Mountain GB published Epaper too.