گلگت بلتستان میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے تعاون سے تعمیر کیئے جانے والے مرکزی سٹوریج کی افتتاحی تقریب

گلگت  بلتستان میں ورلڈ فوڈ  پروگرام کے تعاون سے تعمیر کیئے جانے والے مرکزی سٹوریج کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا عالمی اداروں اور ڈونرز کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کو حکومت گلگت بلتستان قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔  گلگت  بلتستان کے وزیر اعلی حفیظ الرحمن  جو کہ اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے نے کہا کہ یہ سہولت گلگت اور ارد گرد کے علاقوں میں مستقبل میں آنے والی آفات سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔  انہوں نے امداد دینے والے اداروں اور ان کی حکومتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انسانی جانوں کو مقدم رکھنے اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے ان کے اقدامات قابل ستائش ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ  آسٹریلیا، نیدر لینڈ، کینیڈا، اٹلی، جاپان  اورڈنمارک  نے 2.5ملین ڈالر کی رقم فراہم کی اورہم ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کر تے ہیں،   انہوں نے مزید کہا کہ حکومت گلگت  بلتستان  نے بھی اس منصوبے کی تکمیل کے لیے 384ملین روپوں کی امداد دی ہے۔   وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے آفات سے نمٹنے کے اداروں کے استعداد کار کو بڑھانے کی خاطر اہم اقدامات کیئے ہیں۔ تمام اضلاع میں ایمرجنسی حالات سے نمٹنے کے لیے ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے ادارے قائم کئے جا چکے ہیں، اور ان اداروں کو ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیئے ضروری آلات، گاڑیوں سمیت مشینری بھی خرید کر دی گئی ہے۔  وزیر اعلی گلگت بلتستان نے کہا ہمارا خطہ موسمی تبدیلیوں سے دوچار ہے۔ گلیشیئرز کی بڑی تعداد اور پانی کا منبع ہونے کی وجہ سے موسمی تبدیلیوں کی صورتحال پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔  خطے کو موسمی تغیرات سے بچانے کے لیے آلودگی کو کم کرنے کے لئے اقدامات کیے جا رہے ہیں، ہنزہ کو پلاسٹک فری ضلع بنانا ا س سلسلے کی اہم کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کا عزم ہے کہ پورے گلگت  بلتستان کو پلاسٹک سے پاک صوبہ بنایا جائے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ورلڈ فوڈ پروگرام کے کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان فنبار کیورن نے کہا کہ پاکستان بھر میں اس طرح کے مراکز کی کل تعداد سات ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہنگامی صورتحال میں اس طرز کے مراکز متاثرہ افراد تک امدادی اشیاء کی فراہمی  کے عمل کو مزید تیز کرتا ہے۔  انہوں نے مزید بتایا کہ  صوبائی ڈیزاسٹر منیجمٹ کے اداروں کو 2013کے سیلاب جس سے پنجاب اور سندھ متاثر ہوئے تھے، اور چترال و بلوچستان کے زلزلوں کے باعث درپیش صورتحال میں اس طرز کے ہنگامی  ہیومینٹرین رسپانس فیسیلیٹی  کی بدولت متاثرہ افراد کی مدد کا عمل نہایت سہل ثابت ہوا تھا۔   ورلڈ فوڈ پروگرام کے کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان نے کہا کہ اس طرح کے دیگر ہیومینٹرین رسپانس کے مراکز  مظفر گڑھ،  کوئٹہ،  لاہور، حیدر آباد،  پشاور اور سکھر میں بھی موجود ہیں۔ مظفر آباد آزادکشمیر میں بھی اس طرز کا مرکز قائم کیا جا رہا ہے جس  کی تعمیر میں فنڈز کی کمی  رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔   فنڈز کی کمی کو دور کرنے کے لیے ورلڈ فوڈ پروگرا م  شراکت داروں  اور ڈونرز کی تلاش  میں ہے تاکہ  کام کا آغاز کیا جا سکے۔   انہوں نے کہا کہ  گلگت میں تعمیر کیے جانیو الے اس سٹوریج کے مرکز کی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 960 میٹرک ٹن ہے۔، دو گودام کے  یونٹس اور10ہزار میٹرک ٹن تک کھلی اسٹوریج کی جگہ بھی موجود ہے. تقریب سے کینیڈا کے  پاکستان میں ہائی کمشنر وینڈی گلمور نے بھی خطاب کیا  اور کہا کہ کینیڈ ا گلگت بلتستان سے خصوصی تعلقات ہے کیونکہ آغاخان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے ساتھ تعاون ماضی میں بھی جاری رہا ہے۔  انہوں نے کہا کہ اس خطے میں رونما ہونے والی نازک موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے بارے میں ہم فکر مند ہیں۔  انہوں نے کہا کہ اس طرح کے مراکز کی تعمیر کے زریعے ہماری کوشش ہے کہ مقامی افراد کو موسمیاتی تبدیلیوں  کے نتیجے میں پیدا ہونے والی ہنگامی صورتحال سے بچانے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔   اس تقریب سے  جی بی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل فرید احمد  نے بھی خطاب کیا اور حکومت گلگت بلتستان سمیت دیگر عالمی  امدادی اداروں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو موسمی تغیرات کی بناء پر ہر سال مختلف قسم کی قدرتی آفات کا سامنا رہتا ہے جن سے نمٹنے کے لیے ان اداروں کی جانب سے کی جانے والی معاونت نہایت قابل تحسین ہے۔  یاد رہے کہ اس مرکز کی تعمیر کے لیے حکومت گلگت بلتستان نے زمین مہیا کی ہے۔ تقریب میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنر NDMA کے ڈائریکٹر لاجسٹکس، سیکریٹری داخلہ گلگت بلتستان جواد اکرم، سیکریٹری اطلاعات فدا حسین، سیکریٹری محکمہ صحت راجہ رشید علی، ڈائریکٹر محکمہ صحت ڈاکٹر اسرار، سمیت سرکاری محکموں، سول سوسائٹی اور ذرائع ابلاغ کے نمائندے  بھی شریک ہوئے۔ڈبلیو ایف پی دنیا بھر میں سب سے بڑی انسانی ادارہ ہے جس میں دنیا بھر میں بھوک سے لڑنے میں مدد ملتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ کمیونٹیوں کے ساتھ کام کرنا غذائیت اور لچکدار بناتا ہے.  ہر سال ڈبلیو ایف پی 80 ممالک میں 80 ملین افراد کی مدد کرتا ہے.  اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام ہنگامی حالتوں میں زندگی بچانے اور پائیدار ترقی کے ذریعے لاکھوں کے لئے زندگی کو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

Sharing is caring!

About admin

Daily Mountain Pass Gilgit Baltistan providing latest authentic News. Mountain GB published Epaper too.