وادی بگروٹ قدیم تہذیب اور تاریخ رکھتی ہے

شاہد گلگتی

5 عظیم چوٹیوں راکاپوشی، دیران پیک، بلچھار دوبانی، مئیر پیک اور ملوبتنگ پیک پر مشتمل حراموش رینج کے حصار میں واقع وادی بگروٹ قدیم تہذیب اور تاریخ رکھتی ہے اور گلگت شہر سے محض 50 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہاں 4 بڑے گلیشئر گرگو گلیشئر گٹومی گلیشئر یونے گلیشئر اور خاما گلیشئر سمیت کل 18 گلیشئرز ہیں۔ یہاں سے دو پہاڑی درے ہیں رکھن گالی اور سورگن گالی جو بالترتیب کھلتارو حراموش اور منوگہ دنیور کو وادی بگروٹ سے ملاتے ہیں۔ بد قسمتی سے یہاں تک آدھا رستہ ابھی بھی میٹلڈ نہیں ہے۔ اگر تھوڑی توجہ دی جائے تو یہ تاریخی جگہ بہترین فیملی پکنک سپاٹ بن سکتی ہے۔ کوئی بھی اپنے بچوں اور دوستوں کے ساتھ ان عظیم چوٹیوں گلیشئرز اور گھنے جنگلات کو دیکھ سکتا ہے۔ یہاں فی الحال کوئی بڑے ہوٹل تو نہیں بنے لیکن لوگوں نے مسافروں کی سہولت کے لیے چھوٹے لیول پر کام شروع کیا ہے۔ گسونر میں بگروٹ میڈوز ریزارٹ کے نام سے دو کمروں پر مشتمل ہوٹل نے کام شروع کیا ہے جہاں کھانے پینے کی اشیاء سمیت رات گزارنے کی سہولت دستیاب ہے۔یہاں سے جو لوگ کیمپنگ اور ٹریکنگ کے شوقین ہیں وہ گرگو برچے گٹومی اور دوسری گرمائی چراگاہوں کی طرف جا سکتے ہیں۔ رکھن گالی سے حراموش ایک دن کا ٹریک ہے اور سورگن گالی کا سفر بھی اتنا ہی بتایا جاتا ہے۔بگروٹ کے لوگ مہمان نواز اور ٹورسٹ فرینڈلی ہیں اور یہاں ٹورسٹ کے لیے کسی بھی طرح کا مسئلہ نہیں۔ لوگ فیملی اور دوستوں کے ساتھ ایک دن کا ٹور رکھ سکتے ہیں۔ست گسونر اور دارجا کی خوبصورتی اپنی مثال آپ ہے۔ بد قسمتی سے علاقے کی مارکیٹنگ نہیں ہو سکی ہے اور لوگوں کو بگروٹ کی خوبصورتی اور گلگت شہر سے قریب ہونے کا علم تک نہیں۔ بگروٹ گلگت شہر سے گورو سے بھی قریب پڑتا ہے۔راکاپوشی اور دیران پیک کا نام ہی بگروٹ سے ہے مگر فائدہ ہنزہ اور نگر کے لوگ اٹھا رہے ہیں۔ اگر حکومت تھوڑی توجہ دے تو یہاں اچھی کاروباری سرگرمیاں شروع کی جا سکتی ہیں اور لوگوں کو قریب ترین پکنک سپاٹ نہایت مناسب خرچے پر دستیاب ہو سکتا ہے۔

Sharing is caring!

About admin

Daily Mountain Pass Gilgit Baltistan providing latest authentic News. Mountain GB published Epaper too.