وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ ٹھیکیدارکاروبار ضرور کرے لیکن خدا کو حاضر وناضر جان کر کمیشن اور رشوت کو ہمیشہ کے لئے ختم کرے۔ ہم نے سب سے عہد کیا ہے کہ سب مل کر اس قوم اور شہر کی تعمیروترقی میں اپنا حصہ ڈالے۔ انشااللہ وقت کے ساتھ ساتھ مختلف منصوبوں پر کام کا آغاز کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے سٹرکوں کی مٹیلنگ کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا اُنہوں نے کہا کہ ماضی میں سٹرکوں کی مرمت نہ ہونے سے شاہرائیں کھنڈارت بن چکی ہے۔ ہم روایتی کام کے قائل نہیں ہے۔ ماضی میں بہتر منصوبہ بندی نہ ہونے سے سٹرکوں ایک سال سے زائد نہیں چل سکی ہے۔ اب ہم نے مکمل منصوبہ بندی اور جدید مشینری کے ساتھ سٹرکوں کی مٹیلنگ کے کام کا آغاز کیا ہے اور انشااللہ بہٹ جلد عوام کو تبدیلی نظر آئیگی۔اُنہوں نے کہا کہ ہم نے اور وزیر تعمیرات نے خصوصی دلچسپی لے کر شہر کے شاہراہوں کی مرمت کا آغا کیا ہے۔پہلے ہنگامی طور پر سٹرکوں کی مرمت ہو تی تھی مشینری کاا ستعمال نہیں ہوتی تھی اس دفعہ ہم نے محکمہ تعمیرات کو ٹائم دیا ہے پی سی ون اچھی طریقے سے بنایا ہے اور کام کے لئے اچھے کنٹریکٹر کو سیلٹ کیا ہے سفارشی بنیادوں پر ٹھیکہ نہیں دیا گیا ہے۔ہم نے شہر کے ترقیاتی کاموں میں کسء قسم کی مداخلت نہیں کی ہے۔ہم پروفشنل کام چاہتے ہیں۔ اُنہوں نے مذید کہا کہ ہم نے وزیر تعمیرات ڈاکٹر محمد اقبال کے ساتھ ہر روز اجلاس بلایا اورمحکمہ کو ٹارگٹ دیا آج الحمد اللہ گلگت شہرمیں سٹرکوں کی میٹلنگ کا کام شروع کیا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ عوام کو تبدیلی نظر آئے گی۔ اُنہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم شوشہ کے قائل نہیں ہم اسی شہر میں بڑھے ہیں اور اسی شہر میں دفن ہو نا ہے۔ اس لئے ہم اس شہر سے بے وفائی نہیں کرسکتے ہیں۔ اور انشااللہ ایک سال میں اس شہر کا نقشہ بدلیں گے۔اور میں پرامید ہو ں کہ انشا اللہ محکمہ ورکس ، وزیر تعمیرات ڈاکٹر محمد اقبال اور چیف انجیئنر رشید احمد کی سربراہی میں مل کر اس شہر کے شاہراہوں کو مٹیلنگ کرینگے۔