گلگت (انورنہال) گلگت شہر میں ڈریکولا کی گرفتاری ،بچوں کا خون پینے والے درندہ نما انسان پولیس کے شکنجے میں آگیا،فرسٹ کلاس مجسٹریٹ اصغر خان نے نامعلوم درندہ نما انسان جس پر بچوں کے گردن میں دانت گاڑھ کر پکڑکر خون پینے کا الزام ہے کو 2ماہ کیلئے جیل میں الگ بیرک میں بند کرنے کا حکم دیدیا ۔انہوں نے اپنے ایگزیکٹیو کورٹ میں برمس سے تعلق رکھنے والے دوستدار کی درخواست پر کارروائی عمل میں لاتے ہوئے 11سالہ بچے کی گردن سے خون پینے کے جرم میں دو ماہ کیلئے جیل کی سزا سنا دی ۔ملزم کا نام معلوم نہیں ہوسکا مجرم پرالزام ہے کہ وہ راہ چلتے بچوں کا خون پینے اور کتوں کا گوشت کھانے جیسے اقدامات کابھی مر تکب ہوا ہے بر مس کے رہائشی دوستدار نے درخواست دی تھی کہ اسکے 11سالہ بیٹے کو اتوار کی شام گھر کے باہر انسان نماء خونخوارزمین پہ لیٹاکر گردن سے خون پی رہا تھا جسے دیکھ کر عوام نے چھڑایا اور ایک کمرے میں بند کرکے پولیس کو اطلاع دی ،پولیس نے اس ڈریکولا کو گرفتار کرکے تھانہے میں بند کیا تھاجسے فرسٹ کلاس مجسٹریٹ اصغر خان نے 2ماہ کیلئے جیل بجودیا اور جیل حکام کو ہدایات دیں ہیں کہ خون خوار انسان کو الگ بیرک میں رکھا جائے ۔واضح رہے کہ برمس کے رہائشی دوستدار کا بیٹا ڈسٹرکٹ ہیڈ کوآرٹر ہسپتال گلگت میں زیر علاج ہے