گلگت (پ ر) وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ ا لرحمن نے کہا ہے کہ سکردو میں بین الاقوامی معیار کا کرکٹ سٹیڈیم کی تعمیر کیلئے پاکستان کرکٹ بورڈ سے رابطہ ہوا ہے جس پر انہوں نے آمدگی ظاہر کی ہے۔ سکردو کی پرفضاء ماحول میں کھلاڑیوں کو کھیل اور ٹریننگ سیشن کے موضوں مواقع میسر ہوں گے۔ آئندہ سال پی ایس ایل میں گلگت بلتستان کی ٹیم بھی شامل ہوگی ۔ بلتستان کی تعمیر و ترقی کیلئے میگاپروجیکٹس کی بروقت تکمیل اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے حکومت تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے۔ سکردو کو گلگت طرز پر صاف ستھرا اور مثالی شہر بنانے کیلئے سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے قیام کیلئے رقم کی منظوری دی گئی ہے 30مارچ سے قبل اس منصوبے کا باضابطہ افتتاح کیا جائے گا۔ جن شاہراہوں کی میٹلنگ کا کام نہیں ہوسکا ان کی میٹلنگ اور پیج ورک پر جلد کام شروع کیاجارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ ا لرحمن نے ڈپٹی کمشنر سکردو کی جانب سے سکردو کے ترقیاتی منصوبے اور امن وامان کے حوالے سے دیئے جانے والے بریفنگ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ ا لرحمن نے کہاکہ بلتستان امن وامان کے حوالے سے ایک مثالی خطہ ہے قانون نافذ کرنے والے ادارے اور انتظامیہ امن وامان کو مزید بہتر بنانے اور بھائی چارگی کے اس فضاء کو برقرار رکھنے کیلئے مزید اقدامات کریں۔ سکردو کے داخلی مقامات بشمول استک چیک پوسٹ پرسی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جائیں۔ سکردو شہر میں بھی اہم مقامات پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب عمل میں لائی جائے تاکہ سیکورٹی کاجدید اور موثر نظام بنایا جاسکے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ ا لرحمن نے اس موقع پر ڈپٹی کمشنر سکردو کو ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں پر جاری کام میں تیزی لائی جائے اور منصوبوں کے معیار کو یقینی بنایا جائے۔ سابق حکومتوں کی عدم دلچسپی اور عدم توجہی کی وجہ سے 10 سالوں سے پاکستان سپورٹس بورڈ کی جانب سے 23ملین کی لاگت سے سکردو میں سپورٹس کمپلیکس کا منصوبہ التواء کا شکار ہوچکا تھا جس منصوبے کو عملی جامعہ پہنانے کیلئے وفاقی وزارت کھیل و ثقافت سے رابطہ کیا گیا ہے جس پر یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ اس منصوبے پر جلد کام کا آغاز کیا جائے گاجس کے تحت کرکٹ، ہاکی، فٹ بال اور واسکٹ بال کے گراؤنڈ کا قیام عمل میں لایا جاسکے گا۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ ا لرحمن نے اس موقع پر کہا کہ ترقیاتی منصوبوں میں عوامی شراکت کو یقینی بنایا جائے تاکہ منصوبوں کی معیار اوربروقت تکمیل کو یقینی بنایا جاسکے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ ا لرحمن نے گلتری میں سٹاف کے نہ ہونے کی وجہ سے 2 پاور پروجیکٹس کے غیر فعال ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ برقیات سے رپورٹ طلب کرنے کے احکامات جاری کئے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے مالی و جانی نقصانات سے بچاؤ کو یقینی بنانے کیلئے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ نالوں میں تجاویزات کے خاتمے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ حکومت کی بہتر پالیسیوں اور مثالی امن و امان کی وجہ سے گلگت بلتستان میں سیاحوں کی بڑی تعداد آرہی ہے جس کی وجہ سے کئی عشروں سے تباہ ہونے والی ہوٹل انڈسٹری کو فروغ مل رہاہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبے کے تمام اضلاع میں تقریباً 100سے زائد نئے ہوٹلز تعمیر کئے جارہے ہیں جس سے سیاحوں کو مزید بہتر سہولیات میسر آسکیں گے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ ا لرحمن نے ہوٹلز اور رینٹ اے کار کو رجسٹرڈ کرنے کے عمل کو سراہتے ہوئے کہاکہ حکومت کے اس اقدام کی وجہ سے سیاحوں کو درپیش مشکلات میں کمی ہوگی۔ صوبے کے پرفضاء اور سیاحتی مقامات پر ٹینٹ ویلجز کو فروغ دینے کے احکامات دیتے ہوئے سیکریٹری سیاحت کو ادارے کی کارکردگی بہتر بنانے اور انتظامیہ اور پرائیویٹ سیکٹر کے تعاون سے ٹینٹ ویلجز کے قیام کیلئے حکمت عملی وضع کی جائے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ ا لرحمن نے بلتستان میں ٹریفک نظام کو بہتر کرنے کیلئے بھی جامعہ حکمت عملی وضع کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ ا لرحمن نے اس موقع پر کہا کہ صوبے میں پہلی مرتبہ لینڈ ریفامز متعارف کرانے کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو اپنا لینڈ ریفامز کے حوالے سے جلد کام کا آغاز کرے گی ۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ ا لرحمن نے اس موقع پر کہاکہ سدپارہ ڈیم کے حوالے سے واپڈا کے مسائل مستقل بنیادوں پر حل کرنے کیلئے چیئرمین واپڈاسے بات کی گئی ہے جس پر انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ بہت جلد وہ گلگت کا دورہ کریں گے جس میں اس مسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ ا لرحمن نے سکردو کے بنجر زمینوں کی آباد کاری کیلئے بھی پانی کی فراہمی کے حوالے سے سولر پمپس سمیت دیگر جدید منصوبوں کے حوالے سے کاغذی کاروائی کرنے کی ہدایت کی