اردو کے ممتاز ادیب اور سفر نامہ گار عبیداللہ کیہر کی کتاب “قراقرم کے پار” کی تقریب رونمائی 16 ہزار فٹ بلند درّہ خنجراب کے مقام پر منعقد کی گئی ہے۔ اس تقریب کا اہتمام کراس روٹ موٹر سائیکل ٹریولرز کلب نے کیا تھا جو سیاحت کے عالمی دن کے حوالے سے منعقد کی گئی تھی۔
27 ستمبر کو دنیا بھر میں سیاحت کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے ۔ اقوام متحدہ کی ورلڈ ٹورزم آرگنائزیشن کا تجویز کردہ سیاحت کا یہ عالمی دن اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی قرارداد کے مطابق 1980 سے منایا جارہا ہے ۔ یہ دن منانے کا مقصد بین الا قومی برادری کو سیاحت کے ذریعے سماجی ، ثقافتی اور اقتصادی حالات بہتر بنانے کے مواقع فراہم کرنا ہیں ۔
2017 میں پاکستانی عوام نے بھی ورلڈ ٹورزم ڈے منانے میں بھرپور حصہ لیا۔ پاکستان کی معروف سیاحتی تنظیم ” کراس روٹ موٹر سائیکل ٹریولرز کلب” (Cross Route Motorcycle Travellers Club) نے پاکستان ٹورزم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے تعاون سے اس دن کو بھرپور انداز میں منانے کیلئے پاک چین سرحد پر سولہ ہزار فٹ بلند درّہ خنجراب کا انتخاب کیا۔ اس دن ملک بھر سے سینکڑوں ہائکرز اور دیگر سیاح اپنی اپنی گاڑیوں پر ملک بھر کا سفر کرکے درّہ خنجراب پہنچے ۔ اس موقع پر حاضرین نے ہم آہنگ ہوکر پاکستان کا قومی ترانہ بھی پڑھا۔
کراس رُوٹ کلب کے تحت سفرنامہ نگار عبیداللہ کیہر کی کتاب “قراقرم کے پار” کی تقریب رونمائی بھی اسی موقع پر منعقد کی گئی ۔ عبیداللہ کیہر نے آج سے تیس سال قبل اسی راستے پر سفر کرتے ہوئے کراچی سے چینی شہر کاشغر تک سفر کیا تھا ۔ وہ اسی سولہ ہزار فٹ بلند درّہ خنجراب کو عبور کرکے چین کے صوبہ سنکیانگ میں داخل ہوئے تھے اور نامکمل شاہراہ قراقرم پر ایک دشوار گزار سفر کرکے چین کے پہلے شہر کاشغر پہنچے تھے۔ کاشغر وہی شہر ہے کہ جس کا حوالہ علامہ اقبال نے اپنے اس معروف شعر میں دیا ہے: ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کیلئے، نیل کے ساحل سے لے کر تا بہ خاک کاشغر
عبیداللہ کیہر کی کتاب “قراقرم کے پار” اسی سفر کی دلچسپ روداد ہے۔ یہ کتاب کچھ عرصے قبل شائع ہوئی ہے۔ مصنف نے اس کتاب کے موضوع اور سفر کی مطابقت سے اس کتاب کی رونمائی کیلئے درّ خنجراب کے بلند و بالا مقام کا انتخاب کیا اور عالمی یوم سیاحت پر اس تقریب رونمائی نے اس کتاب کی اہمیت کو مزید بڑھا دیا ہے۔
“قراقرم کے پار” سفرنامہ نگار عبیداللہ کیہر کی ساتویں کتاب ہے۔ چین کے علاوہ انہوں نے ترکی، ایران، آذربائیجان، سعودی عرب اور بنگلہ دیش کے بھی سفر کیے ہیں اور ان سیاحتوں کی روداد پاکستان کے مختلف اخبارات و رسائل میں شائع ہونے کے علاوہ کتابی صورت میں بھی منظر عام پر آ چکی ہے۔
بشکریہ: کاروان (ویب سائٹ)