صوبائی حکومت گلگت بلتستان کی مقامی زبانوں کے فروغ کے لیئے کوشش کر رہی ہے اور تمام مقامی زبانوں کو سکولوں کے نصاب میں شامل کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، اس سلسلے میں ریجنل لینگوئجز اکیڈمی کا قیام بھی عمل میں لایا جا رہا ہے ۔ اکیڈمی کے زیر اہتمام مقامی زبانوں کے تحفظ و ترویج سمیت مقامی ثقافت کو فروغ دینے کے لیے آڈیٹوریم، آرٹ گیلری اور میوزیم کا قیام بھی عمل میں لایا جا رہا ہے۔ اس اہم ادارے کی عمارت کی تعمیر کے لیئے خصوصی کنسلٹنس کا تقرر کیا جائے گا جو کہ ایک سٹیٹ آف دی آرٹ عمارت کے ڈیزائن کو یقینی بنائیں گے۔ اس سلسلے میں چیف سیکریٹری گلگت بلتستان نے ڈیڑھ کروڈ روپے کی منظوری بھی دے دی ہے۔ ہمارا کلچر بہت سارے ارتقائی مراحل سے گزر چکا ہے اور اس کلچر کی جڑیں نہایت ہی گہری ہیں، ہماری موسیقی ، شاعری اور لباس سمیت رہن سہن کا انداز نہایت ہی منفرد ہے۔ اس ثقافتی ورثے اور زبان کی ترویج کے لیئے حکومت نہایت سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار سیکریٹری برقیات و پانی ظفر وقار تاج نے گلگت میں منعقدہونے والی ایک تقریب میں کیا۔ اس تقریب میں شینا ء قاعدہ کی کتاب محکمہ تعلیم کو پیش کی گئی ۔ یہ کتاب آئیندہ سال فروری سے سکولوں میں نرسری کلاس کے طلباء کے لیئے مرتب کی گئی ہے۔
اس تقریب میں مختلف اضلاع سے سکولوں کے اساتذہ نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ تقریب میں اساتذہ کو شیناء قاعدہ پڑھانے کی تربیت بھی دی گئی ۔
اس موقع پر محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹر فیض اللہ لون نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ اس سیشن کا مقصد اساتذہ کو یہ بتانا ہے کہ شینا ء کو بطور نصاب سکولوں میں کیسے پڑھایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں مزید تربیتی سیشنز کا انعقاد بھی کیا جائے گا اور تربیت کے لیے آڈیو ویژول ، بصری و سمعی آلات سمیت جدید فنون کا سہارا بھی لیا جائے گا، تاکہ اساتذہ کو مکمل طور پر اس نصاب کو پڑھانے کے لیے تیار کیا جاسکے۔
سیشن میں معروف ماہر تعلیم محمد امین ضیاء اور عبدلصبور نے جو کہ شینا ء قاعدہ مرتب کرنے والی کمیٹی کے ممبران ہیں شرکاء کو شیناء حروف تحجی اور ان کے بولنے اور لکھنے کے طریقہ کار سے بھی آگاہ کیا۔
سیشن میں بتایا گیا کہ شیناء زبان کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان میں بولی جانے والی دیگر زبانوں بروشسکی، بلتی، کھوار اوروخی زبانوں کے قاعدے مرتب کرنے پر بھی کام ہو رہا ہے اور اگلے سال فروری سے نرسری کے نصاب میں یہ قاعدے بھی شامل کیئے جا رہے ہیں۔
شیناء زبان کے لیے تیا ر کیئے جانے والی کتاب کو مرتب کرنے کے لیئے ایک خصوصی کمیٹی نے کام کیا ہے جس کی سرپرستی سیکریٹری واٹر اینڈ پاور ظفر وقار تاج نے کی۔ اس کمیٹی کے کام کی نگرانی محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹر فیض اللہ لون نے کی ۔ کمیٹی کے ممبران میں محمد امین ضیاء، جمشید خان دکھی، اشتیاق احمد یاد، عبدلحفیظ شاکر، محمد نظیم دیاء ، اور عبدلصبور شامل تھے ۔
یاد رہے کہ گلگت بلتستان صوبائی حکومت کی ہدایات پر قائم کی جانے والی لینگوئجز اکیڈمی مقامی زبان اور ثقافت کی ترویج کے لیئے کام کر ے گی اور اس اکیڈمی کے تحت مقامی زبانوں کو فروغ دینے کے لیے نصاب میں مقامی زبانوں کی شمولیت سمیت ثقافتی ورثے کو محفوظ کرنے سمیت دیگر اہم امورمیں بھی پیش رفت ہوگی۔