محکمہ پولیس کے 21افسران کی ترقی کا نوٹیفکیشن منسوخ

سپریم اپیلٹ کورٹ کے فیصلے کے مطابق محکمہ پولیس کے 21افسران کی ترقی کا نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا گیا، محکمہ سروسز کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ایس پی گانچھے عبدالرحیم کی ڈی ایس پی سے ایس پی اور انسپکٹر سے ڈی ایس پی میں ترقی کے دونوں نوٹیفکیشن کو منسوخ کر دیا گیا جس کے بعد اب وہ انسپکٹر ہوں گے ، ایس پی ہنزہ طاہرہ یعصوب کی ایس پی اور ڈی ایس پی میں ترقیوں کے دو نوں نوٹیفکیشن بھی منسوخ ہو گئے جس کے بعد اب وہ بھی پولیس میں انسپکٹر ہوں گی ، طاہرہ یعصوب کو 6اپریل 2016ء میں ایس پی بنانے کا نوٹیفکیشن اور 9جولائی 2010ء کو انسپکٹر سے ڈی ایس پی میں ترقی کا نوٹیفکیشن بھی منسوخ کر دیا گیا جبکہ ایس پی گانچھے عبدالرحیم کو 16دسمبر 2014ء کو ایس پی میں ترقی کا نوٹیفکیشن کے ساتھ 9جولائی 2010ء کو ڈی ایس پی میں ترقی کا نوٹیفکیشن بھی منسوخ کر دیا گیا۔گریڈ 17کے ڈی ایس پی لاجسٹک برانچ جہانگیر حسین کو انسپکٹر( گریڈ 16 )سے ڈی ایس پی( گریڈ 17)میں ترقی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا، ڈی ایس پی ڈسٹرکٹ گلگت حفیظ الرحمن کی انسپکٹر سے ڈی ایس پی میں ترقی کا نوٹیفکیشن منسوخ ہو گیا، ضلع شگر کے ڈی ایس پی الیاس حسین ،کے کے ایس ایف کے ڈی ایس پی حسن علی، ریزرو پولیس فورس کے ڈی ایس پی عبدالرئوف ، ضلع کھرمنگ کے ڈی ایس پی عبدالمجید، گانچھے کے ڈی ایس پی عبدالرحیم ، گورنر ہائوس میں تعینات ڈی ایس پی جان محمد کی ترقی کے نوٹیفکیشن منسوخ کر دیئے گئے ہیں اب یہ سارے انسپکٹر ہوں گے ، سکردو میں تعینات ڈی ایس پی شبیر احمد، چیف کورٹ میں تعینات ڈی ایس پی عبدالقیوم ، ڈسٹرکٹ گلگت سے ڈی ایس پی محمد ایاز ، سپیشل برانچ کے ڈی ایس پی محمد یوسف، ڈسٹرکٹ سکردو میں تعینات ڈی ایس پی ناصر عباس، گانچھے میں تعینات ڈی ایس پی درویش علی، سی آئی ڈی کے ڈی ایس پی شیر خان، پی ٹی سی گلگت میں تعینات ڈی ایس پی زاہد اقبال ،ضلع نگر کے ڈی ایس پی جاوید اقبال، ڈسٹرکٹ سکردو کے ڈی ایس پی عبدالخالق اور ضلع دیامر میں تعینات ڈی ایس پی امیر اللہ بھی انسپکٹر بن گئے ہیں ان کی انسپکٹر سے ڈی ایس پی میں ترقی کے نوٹیفکیشن کو منسوخ کر دیا گیا ہے واضح رہے کہ سپریم اپیلٹ کورٹ گلگت بلتستان نے اپنے ایک فیصلے میں محکمہ پولیس میں آئوٹ آف ٹرن ترقیوں کو کالعدم قراردیتے ہوئے تمام افسران و اہلکاروں کو اپنے حقیقی رینک میں واپس لانے کا حکم دیاتھا جس کی تعمیل کرتے ہوے آئی جی پی گلگت بلتستان نے ایسی تمام ترقیوں کو منسوخ کرنے کا حکم نامہ جاری کیا محکمہ پولیس میں7سو سے زائد افسران واہلکار عدالتی فیصلے کے مطابق تنزلی کی زد میں آئیں گے دوسری جانب آئوٹ آف ٹرن ترقی کے بعد سے اب تک لی جانے والی مراعات اور تنخواہوں کے بارے میں سوال پیدا ہوگیا ہے کہ کیا اس دورانیے میں حاصل کی گئی مراعات اور تنخواہیں بھی غیر قانونی ہونگی

Sharing is caring!

About admin

Daily Mountain Pass Gilgit Baltistan providing latest authentic News. Mountain GB published Epaper too.