گلگت بلتستان میں سیاحت کے شعبے کی ترقی کے لیے موجود ہ حکومت اولیت دے رہی ہے ۔ علاقے میں عام سیاحتی موسم کے علاوہ وینٹر سیزن میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے جائینگے ۔ گلگت بلتستان میں تعلیم اور صحت کے شعبے میں ترقی پر زیادہ توجہ دی جائے گی ۔اور لوگوں کو ترقی کے ثمرات ان کی دہلیز
تک پہنچانے کے لیے حکومت بھرپور اقدامات کرے گی ۔ علاقے میں قانون کی حکمرانی کو یعقنی بنائی جائے گی اور بہتر حکمرانی کے ساتھ ساتھ اداروں اور ملازمین کی کارکردگی کو بھی بہتر بنایا جائے گا۔ بلتستان میں بجلی کے بحران پر قابو پانے اور پانی کی وفر مقدار میں فراہمی کے لیے شوتھونگ سے پانی لانے کے لیے بھی موثر طریقے سے کام کیا جائے گا ۔ علاقے میں ہائیڈرو الیکڑک کے نئے منصوبوں کے ساتھ ساتھ لوگوں کو روزگارکے موقع پیدا کرنے اور دیگر اہم مسائل پر ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جائے گا۔ یہ بات گلگت بلتستان کے گورنر راجہ جلال حسین مقپون سکردو ریسٹ ہاوس میں صحافیوں سے خصوصی ملاقات کے دوران اظلہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے علاقے کی ترقی میں صحافیوں کے مثبت کردار کو سراہا اور یعقن دلایا کہ صحافیو ں کی فلاح وبہبود کے لیے ہرممکن اقدامات کرنے کی یعقین دھانی کی۔انہوں نے کہا کہ بلتستان کے صحافیوںکے مسائل کے حوالے سے وہ جلد ہی اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات سے بھی ملاقات کریں گے اور صحافیوں کے مسائل کے حوالے سے تبادلہ خیال بھی کریں گے اور ان کے جائزہ مطالبات کو بھرپور طریقے سے
حل کرنے پر بھی توجہ دی جائے گی ۔ پریس کلب سکردو و یونین آف جرنلسٹ کے صدور نے ان کے مسائل کو غور سے سنے اور حل کرنے کی یعقین دھانی پر ان کا شکر یہ بھی ادا کیا۔صحافیوں نے بلتستان کی ترقی کے حوالے سے مختلف شعبوں کے بارے میں سوالات بھی کیے ۔ان کے زیادہ تر سوالات میںبجلی، پانی ، صحت اور تعلیم سے متعلق تھے ۔ اس موقع پر ریڈیو پاکستان سکردو نے گورنر کے علاقے کی مجموعی ترقی اور دیگر اہم مسائل کے حل کے لیے موجودہ حکومت کی طرف سے کیے گئے اقدامات اور علاقے میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے حوالے سے تفصیلی انڑویو دیا اور اپنے خصوصی پیغام میں عوام الناس سے کہا کہ وہ آپس میں امن اور بھائی چارگی کو مزید بہتر انداز میں فروغ دیں ۔ علاقے میں اتحاد اور اتفاق میں بہترماحول سے ترقی کے موقع مہیسر آتے ہیں ۔ گورنر گلگت بلتستان سے علاقے کے وکلا، نیشنل پروگرام کی خواتین، محکمہ ورکس کے انجینئرز ،اور دیگرمتعدد وفود سے ملاقات کیں اور ان کے مسائل غورسے سنا ۔ انہوں نے مسائل پر مبنی درخواستیں بھی وصول کیں اور ان کے مسائل کو ہر ممکن طریقے سے متعققہ اداروں کے
زرئعیے حل کرانے کی بھی یعقین دھانی کی