سقوط ڈھاکہ 16دسمبر ہی کو پیپلز پارٹی نے اے پی سی کا انتخاب کیوں کیا؟ شمس میر

گلگت (پ۔ر) مشیر اطلاعات گلگت بلتستان شمس میر نے کہا ہے کہ سقوط ڈھاکہ 16دسمبر ہی کو پیپلز پارٹی نے اے پی سی کا انتخاب کیوں کیا؟ یہ ریاست کیلئے سوالیہ نشان ہے۔ پیپلز پارتی 16دسمبر کو یہ پ۰روگرا کرکے ریاستی اداروں کو کیا پیغا دے رہی ہے، سقوط بنگلا دیش ریاست پاکستان کے وجود پر بھارت کا وہ گھناؤنا وار تھا جس سے پاکستان دو لخت ہوا، یہ دن بھارت کیخلاف بطور قوم متحد ہونے کا دن ہے جبکہ پیپلز پارٹی گلگت بلتستان میں قومی جماعت کے لبادے میں مکتی باہنی کا کردار ادا کرنے کے عزائم رکھتی ہے، سقوط بنگلا دیش کی تاریخ پر پیپلز پارٹی کی اے پی سی گلگت بلتستان کے عوام کیلئے بھی لمحہ فکریہ ہے بلکہ مملکت پاکستان سے پیار کرنے والے ہر فرد کیلئے باعث تشویش اور افسوس کا مقام ہے، انہوں نے مزید کہا کہ 16دسمبر کا دن پاکستان کے دشمنوں اور اے پی ایس میں ہمارے نسلوں کو نشانہ بنانے والوں کے خلاف ایک آواز ہونے کا دن تھا سیاسی پوائنٹ سکورنگ کا نہیں، پیپلز پارٹی نے 16 دسمبر کو اے پی سی بلا کر اچھا پیغام نہیں دیا۔پیپلز پارٹی مافیا نے سقوط ڈھاکہ بنگلا دیش کی تاریخ پر اے پی سی کا انتخاب سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا تھا۔ ہم ان کی سازش کو بھانپ گئے تھے لہذا ہم نے پیپلز پارٹی کے مزموم عزائم کو خاک میں ملانے کیلئے اپنا وفد اے پی سی میں بھجوایا تاکہ پیپلز پارٹی کی سازش جہاں ناکام ہو وہاں آئینی صوبے کے حوالے سے یہ واضح کرنا تھا کہ پاکستان سلم لیگ اور صوبائی حکومت ریاست پاکستان کے استحکام کے ہر فیصلے کے ساتھ کھڑی ہوگی اور گلگت بلتستان کے حقوق کیلئے ہر اول دستے کا کردار ادا کریگی۔ مشیر الاعات نے کہا کہ پیپلز پارٹی پیپلز پارٹی کے قومی اور گلگت بلتستان کے موقف میں کھلا تضاد ہے، یہاں پیپلز پارٹی عوام کو بے وقوف بنانے کیلئے آل پارٹیز بلاتی ہے جبکہ اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کے قومی رہنما گلگت بلتستان کے حقوق کی راہ میں دیوار بنے ہوئے ہں۔ شمس میر نے کہا کہ جب تک پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن سپریم کورٹ میں کھڑے ہیں گلگت بلتستان کو کچھ نہیں ملنا بلکہ الٹا اصلاحات 2018کے تحت اٹھارویں ترمیم کے جو صوبائی اختیارات گلگت بلتستان کو ملے ہیں وہ بھی واپس کشمیر افئیرز کو نہ چلے جائیں۔ شمس میر نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن اور صوبائی حکومت حافظ حفیظ الرحمن کی قیادت میں گلگت بلتستان کے حقوق کیلئے عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، شمس میر نے کہا کہ آئینی حقوق کی آڑ میں کسی کو مزموم عزائم کی تکمیل کیلئے کھیلنے نہیں دینگے اور نہ ہی کسی کو مکتی باہنی بننے دینگے بلکہ ایسے عناصر کی بیخ کنی کرینگے۔ مشیر اطلاعات نے کہا کہ گلگت بلتستان ی عوام اٹل پاکستانی ہیں اور پاکستان کے استحکام و مضبوطی کیلئے سیسہ پلائی دیوار ہیں، سقوط ڈھاکہ بنگلا دیش پاکساتان کے سینے کا وہ زخم ہے جس کا ہم نے بطور پاکستانی قوم بھارت سے بدلہ لینا ہے اور ہر ہر محاذ پر بھارت کے دانت کھٹے کرکے بھارت کے مزموم عزائم کو خاک میں ملاتا ہے۔ شمس میر نے کہا کہ پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے آئینی حقوق سے اگر اتنی مخلص ہے تو قومی اسمبلی میں گلگت بلتستان کو آئینی صوبہ بنانیکا بل پیش کریاور آئینی ترمیم کا بھی لیکن پیپلز پارٹی نے یہ نہیں کرنا بلکہ گلگت بلتستان کی عوام کو اے پی سی کے نام پر گمراہ کرکے سیاسی پوائنٹ سکورنگ ہی کرنی ہے۔ شمس میر نے کہا کہ سقوط بنگلا دیش میں بھی پیپلز پارٹی کا مرکزی کردار تھا، آج اسی دن اے پی سی بلا کر پیپلز پارٹی نے اپنی تاریخ دہرانے کی ناکام کوشش کی ہے جو قابل مذمت ہے۔

Sharing is caring!

About admin

Daily Mountain Pass Gilgit Baltistan providing latest authentic News. Mountain GB published Epaper too.