گلگت( پ۔ر)پیپلز سیکریڑیٹ گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان شہزاد حسین الہامی نے میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان اسمبلی کے سامنے معذور افراد کے دھرنے میں ایڈیشنل ڈی سی گلگت کے ایماء پر ایف سی اہلکار نے عوام کے سامنے وزیر قانون کا گریبان پکڑالیا ۔اس واقعے کی جتنی مزمت کی جائے کم ہے ۔ اس واقعے سے گلگت بلتستان کے عوام میں شیدید غم اور غصے کی لہر ڈوری ہے ۔اس واقعے کے بعد ایف سی الہکار کے ساتھ ساتھ ایڈیشل ڈی سی کوبھی معطل کرکے قانونی کاروائی عمل میں لانے کی ضرورت تھی مگر صوبائی حکومت نے ایف سی اہلکار کے خلاف کاروائی کی مگر ایڈیشل ڈی سی کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کر کے ثابت کر دیا کہ گلگت بلتستان میں بیورکریسی کا راج ہے اور بیوروکرسی کے سامنے صوبائی وزراء کی کوئی حثیت نہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کی حرکت اگر کوئی گلگت بلتستان کا شہری کرتا تو اب تک اسکے خلاف اے ٹی اے کے تحت ایف آئی آر درج ہوتی مگر بیوروکرسی کے خلاف کوئی کاروائی کرنے کی صوبائی حکومت کے بس کی بات نہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں عام شہری تو مسلم لیگ ن کی حکومت سے تنگ آچکے تھے مگر اب معذرو افراد بھی سٹرکوں پر نکل آئے جو کہ باعث شرم ہے ۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان نے معذور افراد کے ساتھ وعدے کئے اور اب تک پورے نہیں کئے جب کہ وزیر قانون نے معذور افراد کے لئے قانون سازی کے لئے بل پیش نہیں کیا جب کہ ممبران اسمبلی اور وزراء کی تنخواہ اور مراعات کا بل ایک دن میں پیش ہوتا ہے اور اس پر عمل درآمد بھی ہوتا ہے مگر معذور افراد کے ساتھ صوبائی حکومت ٹوپی ڈرامے کر رہی ہے ۔معذور افراد کو سرکاری ملازمتوں میں انکا حق نہیں ملا رہا جب کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان کے رشتے داروں اور محلے داروں کو انکا کوٹہ ملتا ہے ۔