میں گلگت بلتستان کا امن زیادہ عزیز ہے،امن کو ہاتھ سے جانے نہیں دیں گے،مسلم ن علماء ونگ کے وفد سے ملاقات میں گفتگو
ہمیں ایک دوسروں کے عقیدے کی قدرکرنی چاہئے،آپس کی نفرتوں سے ہمیں ماضی میں کچھ ملا ہے نہ ابھی کچھ مل رہا ہے
گلگت(پ ر)گلگت بلتستان مین امن امان کے حوالے سے پاکستان مسلم لیگ نون علماء مشائخ کا نمائندہ وفد جس میں صدر مولانا نادر خان اشرفی، سینئر نائب صدر شیخ غفاری، جنرل سیکریٹری شیخ ارشد حسین نجفی، صوبائی سیکریٹری اطلاعات ریاض الدین کے ساتھ مذہبی ہم آہنگی کا ہمیشہ کردار ادا کرنے والا اخونزادہ حسنین اکبر امپھری نے امام الجمعہ جناب آغا راحت الحسین الحسینی سے امامیہ مسجد میں تقریباََ ڈیڑھ گھنٹہ ملاقات کیا۔علماء مشائخ مسلم لیگ نمائندہ وفد نے آغا صاحب سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امن امان کے حوالے سے اپنی مدد آپ کے تحت ہر مکتب فکر کے رہنماؤں سے ملاقات کرچکے ہیں۔اب پھر آپ کے پاس امن کا مشن لے کر آرہے ہیں۔آغا راحت الحسین الحسینی نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں گلگت بلتستان کا امن زیادہ عزیز ہے۔امن کو ہاتھ سے جانے نہیں دیں گے۔بدقسمتی سے سوشل میڈیا میں ہمیں ایک دوسروں کے خلاف جو مہم شروع ہوا ہے اس سے ہمیں نقصان ہوا ہے۔ حالانکہ میں سوشل میڈیا استعمال نہیں کرتا ہوں میرے نام سے آئی ڈیز بناکر نفرت انگیز باتیں شیئر کررہے ہیں۔میں اکثر خطبات میں عوام کو یہی درس دے رہا ہوں کہ سوشل میڈیا یا کسی کے اوپر لگانے والی الزامات پر یقین نہ رکھیں۔اپنی آنکھوں سے دیکھا تو اسی پر یقین کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ اصل بات کو حقائق سے ہٹا کر دوسرا موزوں پر بات لے جاتے ہیں۔میں اخلاقی عنوانات پر درس دے رہا ہوں۔ہمیں ایک دوسروں کے عقیدے کی قدرکرنی چاہئے۔آپس کی نفرتوں سے ہمیں ماضی میں کچھ ملا ہے نہ ابھی کچھ مل رہا ہے۔اکثر میں عوام سے کہہ رہا ہوں کہ ناحق قتل کرکے میرے پاس نہ آجائیں۔ہمیں آپس کی نفرتوں کو ختم کرنے کیلئے اہم کردار ادا کرنا چاہئے۔ایک دوسروں کے خیالات کو جاننے کی کوشش کرنی ضروری ہے۔امن امان کیلئے دونوں سائیڈ سے پیغام آنا بہت ضروری ہے۔شوشل میڈیا کی منفی سرگرمیوں نے معاشرے میں عزت کو مجروح کردیا ہے۔شوشل میڈیا پر ہمیں اعتبار نہیں کرنا ہے۔انہوں نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آپ حکومت میں ہیں جو لوگ آپس کی نفرتیں دلانے میں مصروف ہیں ان کو گرفتار کراکر قانونی کاروائی کیا جائے۔ہماری مکتبہ میں کسی مسلمان کو جانی و مالی نقصان دینا سخت ممنوع ہے۔بلکہ کسی کافر کو بھی نقصان دینا گنجائش نہیں ہے۔علماء وفد سے بات چیت کرتے ہوئے آغا راحت الحسین الحسینی نے کہ اکہ امن کومزید مستحکم کرنے کیلئے مزید آگاہی کی ضرورت ہے۔ہر عقیدے کا پییروکار خوش رہیں۔ہمیں دلوں میں ایک دوسروں کیلئے محبت رکھنی چاہئے۔اس حوالے سے مولانا طارق جمیل کی طرح امن کیلئے کردار ادا کرنا چاہئے۔پوری دنیا کیلئے مولانا طارق جمیل امن کا درس دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک دوسروں کی خوشی اور غمی میں شرکت کرنا بہت ضروری ہے۔ آجکل یہی ہو رہا ہے میں دیکھ رہا ہوں کہ اکثر خوشیوں اورغمی میں ایک دوسروں کے پاس آنا جانا رہتا ہے جس کی وجہ امن کے لئے راستے کھل جاتے ہیں اس سے پہلے خطبوں میں موبائل اور ٹرانسپورٹ کے حوالے سے تھا گاڑی چلاتے ہوئے ہمیں عوام کو تکلیف نہیں دینا چاہتے۔آغا صاحب نے کہا کہ مخلوط تعلیم کے سلسلے میں ہمارے کلچر میں منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں حکومت سرکاری اور غیر سرکاری تعلیمی اداروں میں میل اور فی میل کو الگ الگ کر کے نظام تعلیم دے دیں مزید کہا کہ عنقریب آپ کے لئے دعوت رکھتا ہوں آپ علماء کو جمع کریں وہاں تفصیل سے بات کریں گے۔علماء و مشائخ نون کے وفد نے آغا راحت الحسین الحسینی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ہمیں اپنی مصروفیات کے باوجود ملاقات کے لئے وقت دیا اور ساتھ ہر وقت ہمارے ساتھ تعاون کرتے رہے۔علماء وفد نے مزید کہا کہ ایک عرصے سے اپنی مدد آپ کے تحت جی بی میں امن و امان کے سلسلے میں مختلف مکاتب فکر کے رہنماؤں سے ملاقات کا سلسلہ جاری ہے اس حوالے سے تینوں مکاتب فکر کے رہنماؤں سے کئی بار امن کے حوالے سے نشست کیا ہے اور تینوں مکاتب سے ہمیں بے حد حوصلہ افزائی ملی ہے۔انہوں نے آغا صاحب سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ علما ء مشایخ کا مشن ہے کہ گلگت بلتستان کے کونے کونے میں جا کر امن کی بھیک مانگیں ہماری تسلسل کے ساتھ جدو جہد سے اپ ہر جگہ سے مثبت اور امن کے پیغامات ہمیں مل رہے ہیں جس کی وجہ سے ہمیں مزید کام کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ حکومتی سطح یا کسی ادارے کی طرف سے ہمیں کوئی تعاون نہیں ہو رہا ہم اپنی مدد آپ کے تحت یہ امن کا مشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ملاقات کے آخر میں آغا راحت الحسین الحسینی نے وفد کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ آپ تسلسل میرے پاس آتے رہے ہیں میں ہر وقت آپ کے ساتھ بھرپور تعاون کروں گا۔آغا راحت الحسین الحسینی اور علماء ومشائخ نون کے وفد نے اخونزادہ حسنین اکبر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی ہم آہنگی کے لئے آپ کے کردار کو ہم سراہتے ہیں آپ آئندہ بھی مثبت کردار ادا کرنے میں کسی قسم کی سستی نہیں کریں اس سے پہلے بھی آپ نے دونوں سائیڈ سے امن کے لئے کام کیا ہے۔