پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بدھ کے روز قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہونے کے بعد کہا ہے کہ یہ ان کی حکومت کی کمزوری تھی کہ نیب کے قانون کو ختم نہیں کیا گیا۔
نیب کے دفتر کے باہر جمع پارٹی ورکروں سےخطاب کرتےہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا ’یہ ہماری کمزوری تھی کہ ہم نے نیب کے اس کالے قانون کو تب ختم نہیں کیا جس کی وجہ سے آج میں یہاں کھڑا ہوں۔‘
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ جب بھی ملک میں کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی کی بات کرتے ہیں تو جے آئی ٹی اور نیب کی طرف سے بلاوا آ جاتا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ’ہم ان نوٹسز سے نہیں ڈرتے اور کالعدم تنظیموں کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے اور ان تمام اراکینِ پارلیمان کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں جو کالعدم تنظیموں کی حمایت کرتے ہیں۔‘
آج صبح نیب اسلام آباد میں جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ اور پارک لین سے متعلق بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری کو طلب کر کے ان کے بیانات ریکارڈ کروائے گئے۔
نیب کے ایک افسر کے مطابق نیب کے 10 ممبران پر مشتمل ٹیموں نے ایک گھنٹے تک آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سے تفتیشی بیان لیے۔ افسر نے بتایا کہ زیادہ تر سوالات منی لانڈرنگ کیس کے بارے میں تھے۔