پاکستان پیپلزپارٹی کے زیر اہتمام گاہکوچ میں نئی کابینہ کی اعزاز میں شاندار تقریب کا انعقاد تقریب کے مہمان خصوصی صوبائی صدر پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان امجدحسین ایڈوکیٹ تھے منعقدہ تقریب میں غذر بھر سے پیپلزپارٹی کے پرانے بانی رہنماؤں، جیالوں کارکنوں اور تنظیمی عہدیداروں نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی تقریب میں ذندہ ہے بھٹو زندہ ہے ،زندہ ہے بی بی زندہ ہے کے پرشگاف نعروں سے گونج اٹھا تقریب میں صوبائی صدر امجدحسین ایڈوکیٹ نے نو منتخب صدر ظفر محمد شادم خیل اور دیگر عہدیداروں کو ھار پہنایا تقریب سے ڈویژنل صدر ڈاکٹر علی مدد شیر، ضلعی صدرظفر محمد شادم خیل،جنرل سیکرٹری موسی مدد، صوبائی ڈپٹی انفارمیشن سیکرٹری بدر الدین، خان اکبر خان،دولت کریم، مقصد جان، نادر خان ایڈوکیٹ، نذیر ایڈوکیٹ، نصیر احمد، فدا محمد، علی غلام، بختاور شاہ،اور دیگر نے خطاب کیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے گلگت بلتستان کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈوکیٹ نے کہا ہے ترقیاتی بجٹ کا 40 فیصد خرچ ہوا ساٹھ فیصد منٹیننس پر جو حفیظ الرحمن کے جیب میں چلا گیا ہے حفیظ الرحمن حکمران کم ٹھیکدار زیادہ ہے وہ ابھی سے مناور جیل کی تیاری کر رہے ہیں پی ٹی آئی کو اب تک گلگت بلتستان میں صوبائی صدر نہیں ملا ہے وہ الیکشن میں ہمارا کیا مقابلہ کرینگے ساٹھ فیصد مینٹیننس میں یہ ساٹھ فی صد رقم حفیظ الرحمن کے جیب میں چلے گئےامجد حسین ایڈوکیٹ صوبائی صدر نے گاہکوچ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1972 تک پاکستان میں بہت ساری حکومیتں آئی مگر تب تک کسی نے گلگت بلتستان کی جانب دیکھا تک نہیں بھٹو کی حکومت بنانے اور اس چار سالہ دور اقتدار میں جتنے اصلاعات گلگت بلتستان کے لیے ہوئی اس کے بعد بھی کسی حکومت نے نہیں کی
مسلم لیک ن نے تین دفعہ اس ملک میں حکمرانی کی مگر گلگت بلتستان اور غذر کے لیے کیا قدامات کئے ؟ تین دفعہ حکمران رہنے کے بعد آڈیالہ چلے گئے اور حفیظ الرحمن مناور جیل کی تیاری کررہے ہے ۔ حفیظ الرحمن حکمران کم ٹھیکدار زیادہ ہے ان کو ٹھیکداری نظام سمجھ اتا ہے غریبوں سے ان کا کچھ لینا دینا نہیں ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کا تعلق غریب عوام سے ہے
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نیازی کی حکومت آئی ہے آٹھ مہینے ہونے کو ہے مگر آج تک عمران خان نیازی نے گلگت بلتستان کا نام تک نہیں لیا ۔ گلگت بلتستان کا سب سے بڑا مسئلہ آئنی مسلہ کا تھا سپریم کورٹ نے کہا ہم گلگت بلتستان کو پانچواں صوبہ بناتے ہے آپ سٹینڈ لے مگر عمران نیازی کی نے ایسا ہونے نہیں دیا ۔
عمران نیازی الیکشن کے دن ایک ہیلی کاپٹر لے کر ائے گا اور ہمارے یہاں یہ بھی تاثر ہے کہ وفاق میں جس کی حکمرانی ہے وہ گلگت بلتستان کا حکمران ہوگا لیکن 2020 میں یہ چلنچ کرتا ہو کہ ان مفروضوں کو توڈ دینگے کیونکہ ہمارے پاس کھوکلے نعرے نہیں ۔
تقریب سے خطاب میں امجد حسین ایڈوکیٹ کا مزید کہنا تھا کہ
موجودہ حکمرانوں کو آٹھ مہینے ہونے کو ہے مگر بے روزگاری اور مہنگائی میں روز بروز آضافہ ہورہا ہے ۔مگر عمران نیازی کی طرز حکمرانی یہ ہے کہ وزیراعظم بینے کے بعد بھی گالیاں نکال رہا ۔
عمران نیازی رات بھر نشے میں رہتا اور دن کو کیا کرتا ایسے پتا نہیں غلطی ان اداروں کی ہے جو ایسے حکمران عوام پر مسلط کئے گئے اور پولیٹکل انجنرینگ کے نقصانات پوری قوم کو آٹھانے پڑتے ۔
پی ٹی ائی کو اب تک اپنے لیے صوبائی صدر تک بنانے کے لیے بندہ نہیں ملا وہ کیا الیکشن میں ہمارا مقابلہ کرینگے ۔
وفاق کو مصبوط بنانے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے علاوہ اور کسی کا کردار نہیں ہم لوگوں کے حقوق کی بات کرتے ہے ۔
گلگت بلتستان کے ڈولپمنٹ کے بجٹ کا غیر منصفانہ تقسیم جاری ہے ۔ میں حفیظ الرحمن کو چلینچ کرتا ہو کہ زرا بتا دے کہ ان کے چار سالہ دور میں غذر کے حصے میں کتنے فنڈز جاری ہوئے ۔ حفیظ الرحمن کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ غذر کا فنڈ کہی اور لگائے اور جو سرکاری آفیسر جو ان غیر قانونی کاموں میں ملوث ہے وہ بھی جیل جانے کی تیاری کرئے ۔
غذر میں اب تک موجودہ حکمرانوں نے زیادتی کی انتہا کردی ۔
گلگت بلتستان کے موجودہ حکمران بتا دے کہ پچھلے چار سالوں میں اپنے چار بجٹ نکال کر ہمیں دیکھا دے کہ گلگت بلتستان کے لیے کتنی نوکریاں کریٹ کی ہے؟
اس چار سالہ دور میں بھرپور ٹھیکداری کی۔ گزشتہ دنوں ممبران اسمبلی نے شور مچانا شروع کیا کہ ان کا بجٹ کہاں گیا ؟ موجودہ ممبراان کو کسی چیز کی سوچ بھوج نہیں اور ان لوگوں کو کچھ نہیں پتا ۔ ڈولپمنٹ کا بجٹ چالیس فیصد خرچ ہوا اور ساٹھ فیصد منٹینس کی مد میں خرچ ہوا اور تمام پیسے منٹنس کے نام پر حفیظ نے آٹھا لیے اور نیب نامی ادارہ کا نام و نشان تک نہیں اگر اس حوالے سے نیب سہی کام کرتا تو حفیظ جیل میں ہوتا ضلعی صدر ظفر محمد شادم خیل نے اپنے خطاب میں کہا کہ غذر کے عوام پاکستان پیپلزپارٹی کے علاوہ کسی اور پارٹی کو تسلیم نہیں کرتے پیپلزپارٹی کا غذر کے عوام پر بڑے آحسانات ہیں ان آحسانات کو کھبی بھولنے کا سوچ بھی نہیں سکتے ہر دور اقتدار میں پیپلزپارٹی نے ہی غذر کے اوپر آحسانات کو یقینی بنائیں اس کے علاوہ جتنی جماعتیں آئی غذر کو نظرانداز کیا اس وقت مسلم لیگ کے حکومت نے غذر کو ہر میدان میں دیوار کے ساتھ لگایا اور سوتیلی ماں کا سلوک روا رکھا حفیظ نے غذر کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار دینے کی بجائے شیڈول فور اور آے ٹی آے کے دفعات لگائے گئے اب غذر کے عوام مسلم لیگ کو صدیوں بعد بھی ووٹ نہیں دینگے ان کا کہناہے کہ اب غذر کے عوام کے ساتھ ناانصافی کا سلسلہ جاری رہنے نہیں دیا جائے گا اب رمضان کے بعد غذر کے عوام اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر آئیں گے عوام کا سمندر اپنے حقوق چھین کے لیں گے