پنجاب حکومت نے تنگ نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے 11ایمبولنس، 25ڈائیلسسز مشینیں، 7عدد ای ایل آئی ایس اے مشینیں اور اوپی جی ایکسرے مشینیں روک رکھی تھیں جو ابھی دی گئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی جانب سے میڈیا کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) پنجاب کی سابق حکومت اور محسن گلگت بلتستان محمد شہباز شریف نے گلگت بلتستان کوصحت کے شعبے میں 40کروڑ مالیت کے آلات اورمشینری فراہم کئے تھے جن میں سے متعدد مشینری گلگت پہنچ چکی تھی۔ لیکن موجودہ پنجاب حکومت نے تنگ نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے 11ایمبولنس، 25ڈائیلسسز مشینیں، 7عدد ای ایل آئی ایس اے مشینیں اور اوپی جی ایکسرے مشینیں روک رکھی تھیں جو ابھی دی گئی ہیں۔ اگر موجودہ پنجاب حکومت سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور محسن گلگت بلتستان محمد شہباز شریف کی جانب سے دیئے جانے والے ان آلات اور مشینری کے علاوہ کچھ دے گا تو ہم ضرور شکریہ ادا کریں گے۔ گلگت بلتستان حکومت نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال گلگت، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال سکردو اور ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال چلاس میں ٹراما سنٹرز کا کام پہلے سے شروع کرلیا ہے جن پر کام جاری ہے۔فوٹو سیشن اور تنگ نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی سابق پنجاب حکومت کی جانب سے دیئے گئے صحت کے شعبے کی مشینری اور آلات کو روکے رکھنا اور کئی عرصے بعد فوٹو سیشن کرکے دینا کوئی احسان نہیں ہے۔ جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ محسن گلگت بلتستان محمد شہباز شریف کی جانب سے 40کروڑ مالیت کے صحت کے شعبے سے متعلق مشینیں اور آلات جوگلگت بلتستان حکومت کو مل چکی تھی۔مشینری میں 9 بائیومیڈیکل مشینیں گلگت بلتستان پہنچ چکی تھیں۔ چار ڈیجیٹل ایکسرے مشینیں فراہم کی گئیں جن کی مالیت 4کروڑ73لاکھ 28ہزار ہے،جو کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال گلگت فیملی ونگ، ڈی ایچ کیو ہسپتال سکردو، ڈی ایچ کیو ہسپتال چلاس، اور سٹی ہسپتال گلگت میں نصب کردی گئی ہیں جو باقاعدہ طور پر فعال ہیں ۔ 9عدد 500MA ایکسرے مشینیں بمعہ یو پی ایس بیک اپ فراہم کردئے گئے تھے جن کی مالیت 4کروڑ 30لاکھ 57ہزار 440 ہے ،جو کہ ڈی ایچ کیو چلاس، سٹی ہسپتال گلگت، ڈی ایچ کیو عیدگاہ استور، 30بیڈ علی آباد، ریجنل ہیلتھ سنٹر چھلت، ریجنل ہیلتھ سنٹر شگر،ڈی ایچ کیو ہسپتال خپلو، ڈی ایچ کیو ہسپتال غذر اور 30بیڈ ہسپتال تانگیر میں نصب کردی گئیں تھے ۔9عدد خودکار کیمسٹری انالائزر ز ،جوکہ کل 4کروڑ 52لاکھ،88ہزار سے زائد لاگت کے ہیں،کو ڈی ایچ کیو ہسپتال گلگت، ڈی ایچ کیو چلاس، ڈی ایچ کیو سکردو، سٹی ہسپتال گلگت، ڈی ایچ کیو گاہکوچ، ڈی ایچ کیو استور، ڈی ایچ کیو خپلو،30بیڈ ہسپتال تانگیر،اور 30بیڈہسپتال علی آباد میں تقسیم کردی گئیں تھے ۔22ڈینٹل یونٹس،جن کی مالیت 4کروڑ 78لاکھ سے زائد ہے، کو 2عدد ڈی ایچ کیو گلگت، 4عدد ڈی ایچ کیوچلاس، 2عدد ڈی ایچ کیو سکردو، 2عدد سٹی ہسپتال گلگت،2عدد ڈی ایچ کیو گاہکوچ، 2عدد ڈی ایچ کیو استور،2ڈی ایچ کیو خپلو، 1عدد دس بیڈ ہسپتال گونر فارم چلاس، 1عددد دس بیڈ ہسپتال شکومنی چلاس،1عدد تیس بیڈہسپتال علی آباد، 1عدد ریجنل ہیلتھ سنٹر شگر، 1عدد ریجنل ہیلتھ سنٹر چھلت، 1عدد سول ہسپتال غلمت نگر کو فراہم کردی گئیں تھے ۔8 عدد ہیماٹالوجی (خون سے متعلق اعضاء ) انالائزر ، جن کی کل مالیت 40لاکھ سے زائد بنتی ہے ، کو 1عددڈی ایچ کیو گلگت، 1عدد ڈی ایچ کیو چلاس،1عدد ڈی ایچ کیو سکردو 1عدد سٹی ہسپتال گلگت، 1عدد ڈی ایچ کیو گاہکوچ،1عدد ڈی ایچ کیو استور،1عدد ڈی ایچ کیو خپلو اور ایک عدد علی آباد 30بیڈ ہسپتال میں تقسیم کردئے گئے تھے ۔7 عدد بائیوکیمسٹری انالائزر،جن کی کل مالیت 15لاکھ سے زائد ہے ، کو ڈی ایچ کیو گلگت، ڈی ایچ کیو چلاس، ڈی ایچ کیو سکردو،سٹی ہسپتال گلگت،ڈی ایچ کیو گاہکوچ، ڈی ایچ کیو استور، اور ڈی ایچ کیو ہسپتال خپلو میں ایک ایک عدد تقسیم کردئے گئے تھے ۔ 3عدد سی آرم امیج انٹینسیفائر جن کی کل مالیت 1کروڑ68لاکھ سے زائد بنتی ہے ،کو ڈی ایچ کیو ہسپتال گلگت، ڈی ایچ کیو چلاس، ڈی ایچ کیو خپلو، اور سٹی ہسپتال گلگت میں تقسیم کردئے گئے تھے ۔ 30عدد کارڈیاک مانیٹرز جن کی کل مالیت 1کروڑ 5لاکھ کے قریب بنتی ہے ، کو 10عدد ڈی ایچ کیو گلگت،10عدد ڈی ایچ کیو چلاس، 5عدد ڈی ایچ کیو سکردواور 5سٹی ہسپتال گلگت میں تقسیم کردئے گئے تھے ۔اسی طرح 70عدد کارڈیاک بیڈز فراہم کردئے گئے تھے جن کی کل مالیت 1کروڑ 55لاکھ سے زائد بنتی ہے ، کو20عدد ڈی ایچ کیو گلگت، 25 ڈی ایچ کیو چلاس،20ڈی ایچ کیو سکردوجبکہ 5ڈی ایچ کیو استور میں تقسیم کردئے گئے تھے۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی اور اداروں کے استعدادکار میں اضافے کیلئے ٹیکنیکل سپورٹ کے علاوہ صحت کے شعبے سے متعلق گلگت بلتستان حکومت کی بھرپور مدد کی ۔ پہلا شہباز شریف ایم آر آئی سنٹر کا تحفہ گلگت بلتستان کے عوام کو دیا۔ شہید سیف الرحمن ہسپتال کی تعمیر کیلئے 1 ارب روپے دیئے۔ گلگت بلتستان حکومت تینوں بڑے ریجنز کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں ٹراما سنٹرز قائم کررہی ہے جن پر کام جاری ہے۔ اگر پنجاب حکومت کو نیک نیتی سے گلگت بلتستان میں صحت کے شعبے کی بہتری کیلئے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے دیئے جانے والے وسائل کے علاوہ مدد کریں گے تو گلگت بلتستان کے عوام اور حکومت شکر یہ ادا کریں گے۔ لیکن صرف فوٹو سیشن کیلئے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے دئیے جانے والے مشینری کو روک کر فوٹو سیشن کرکے دینا گلگت بلتستان پر کوئی احسان نہیں ہے بلکہ موجودہ پنجاب حکومت کی تنگ نظری کا مظہر ہے۔

Sharing is caring!

About admin

Daily Mountain Pass Gilgit Baltistan providing latest authentic News. Mountain GB published Epaper too.