گلگت (پ ر) مشیر اطلاعات گلگت بلتستان شمس میر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے گلگت بلتستان کو کالونی بنانے کی تیاری شروع کر رکھی ہے۔ گلگت بلتستان کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے گلگت بلتستان و امور کشمیر علی امین گنڈا پورنے اپنی حکومت کا پنڈورا بکس کھول کر رکھ دیا ہے جس کے تحت کو قومی آئینی میں شامل کرنے کی بجائے گلگت بلتستان کے انتظامی اور مالی ڈھانچے کو محدود کیا جا رہا ہے۔ اصلاحات 2018کے تحت گلگت بلتستان کو حاصل پرنسپل اکاونٹنگ پاورزکو واپس وفاقی وزارت امورکشمیر کو دیئے جا رہے ہیں۔ جس سے گلگت بلتستان کا ترقیاتی عمل مستقبل میں نقطہ انجماد پر چلا جائے گااور پلاننگ کمیشن کو اختیار ہوگا کہ وہ وفاقی پی ایس ڈی پی سے گلگت بلتستان کے میگا منصوبوں کو مائینس کر دے۔ گلگت بلتستان کی امپاورمنٹ پر ضرب لگائی جا رہی ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ گلگت بلتستان کے لیئے وفاقی اور صوبائی ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز مائنیس کر دیئے گئے ہیں۔جبکہ دوسری جانب گلگت بلتستان کے انتظامی ڈھانچے کے لئے سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے قومی انتظامی نیٹ ورک میں جو وسعت جو وسعت دی تھی اسے PTIکی وفاقی حکومت رول بیک کر رہی ہے۔ جس سے گلگت بلتستان کا صوبائی ڈھانچہ جہاں ایک بار پھر محدود ہو جائے گا وہاں یہاں کا کوٹہ سسٹم بری طرح متاثر ہو گا۔ مشیر اطلاعات شمس میر نے کہا کہ گلگت بلتستان کو پتھر کے دور میں داخل کرنے کی کوشش ہو رہی ہے تاکہ اس علاقے کو واپس 70 کی دہائی میں میں لے جایا جائے جہاں وفاقی حکومت اور وزارت امور کشمیر گلگت بلتستان پر راج کرے۔ انہوں نے کہا کہ اگر فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کے لیئے کھربوں کے فنڈز دیے جا رہے ہیں اور بااختیار فاٹا جیسے اقدامات کیے جا رہے ہیں وہاں گلگت بلتستان کو بے اختیار کیوں کیا جا رہا ہے۔ صوبائی حکومت عمران خان کے ان گلگت بلتستان کش عزائم کے خلاف بھرپور مزاحمت کرے گی۔ جبکہ گلگت بلتستان کی دیگر سیاسی جماعتوں اورعوام کو بھی PTIکی وفاقی حکومت کے خلاف آواز بلند کرنی ہوگی ورنہ حدود تنازعہ اور دیامر ڈیم میں خیبر پختونخواہ حکومت کی مداخلت کے بعد یہاں کے جنگلات پر قبضہ جمانے کی سازشگلگت بلتستان کی عوام کے سامنے بے نقاب ہیں۔ شمس میر نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور اسکی ٹیم کو گلگت بلتستان میں مذموم عزائم کی کر کٹ نہیں کھیلنے دیں گے۔ مشیر اطلاعات نے کہا کہ گلگت بلتستان میں پی ٹی آئی کے امیدوار مقابلہ حسن کے وہ امیدوار ہیں جنہیں خود پی ٹی آئی کی جیوری تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔ گلگت بلتستان کی عوام ان کو کیا تسلیم کرے گی۔پی ٹی آئی کے پتلی تماشہ کا ڈراپ سین انہیں نہ کر کٹ کا چھوڑے گا نہ حکومت کا۔