گلگت (پ ر) مشیر اطلاعات گلگت بلتستان شمس میر نے گلگت بلتستان کے ملازمین کی اپ گریڈیشن اور نئی آسامیوں کی تخلیق کو وفاقی فنانس ڈویژن کی جانب سے اعتراض پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ گلگت بلتستان کے صوبائی نظام میں پی ٹی آئی کی سلیکٹڈ حکومت کی مداخلت ہے۔ وفاق کی سلیکٹڈ حکومت گلگت بلتستان کے ملازمین کو سیاسی نشانہ بنا رہی ہے اور صوبے کے اختیارات میں بے جا مداخلت کر رہی ہے.مشیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی حکومت کے ایک سیکشن آفیسر کے اعتراض کے پس پردہ پی ٹی آئی کی اسٹیبلشمنٹ کے وہ عزائم ہیں جس کے تحت وہ گلگت بلتستان کو ایک بار پھر وزارت امور کشمیر کی باندی بنانا چاہتے ہیں۔ورنہ وفاق سے ہی آئے ہوئے سیکریٹری فنانس، سیکریٹری پلاننگ اور چیف سیکریٹری کی سفارشات اور باضابطہ سمری پر ایک سیکشن آفیسر کی کیا مجال کہ وہ اعتراض لگائے۔ مذکورہ تین اعلی افسران قانون، نظام اور ضابطہ جاتی پروسیجر میں قابل اور سینئر افسران ہیں۔ انہوں نے ضابطے کی کارروائی مکمل کرنے کے بعد سمری فنانس ڈویژن کو ارسال کی ہے۔ شمس میر نے کہا کہ اس پروسیجر کے مطابق دیگر صوبوں کے لیئے ملازمین کی اپ گریڈیشن اور آسامیوں کی تخلیق کاطریقہ کارہے اور خیبر پختونخواہ میں حال ہی میں یہ پریکٹس وفاقی حکومت نے منظور کی تھی لیکن جب گلگت بلتستان کے ملازمین کی سمری جاتی ہے تو پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت کا ایک سیکشن آفیسر ارسطو بن جاتا ہے۔وفاقی حکومت کا یہ اقدام جہاں قابل مذمت ہے وہاں قانون اور ضابطہ کو مذاق بنانے کے مترادف ہے۔ صوبے کے اعلی، سینئر اور قابل آفیسرز کو سیاسی دباؤ میں لانے کے مذموم مقاصد ہیں جس سے گلگت بلتستان میں مایوسی پھیلانے کی سازش ہے۔ مشیر اطلاعات نے کہا کہ ریاست اور وفاق کا فنانس بل گلگت بلتستان کی مالیاتی ضروریات، نظام کے مالی استحکام اور نظام کی مشینری ملازمین کے حقوق کے تحفظ کا ضامن ہے۔ حکومتوں کی تبدیلی سے وفاق کے یونٹوں کے متعین کردہ آئینی اور مساوی حقوق تبدیل نہیں ہوتے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت پابند ہے کہ صوبائی حکومت کی سمریزکو منظور کرے بصورت دیگر سمریز پرایک سیکشن آفیسر کے اعتراض کو PTIکی سلیکٹڈ حکومت کی بدنیتی اور گلگت بلتستان سے وفاقی حکومت کے غیر مساوی سلوک کے عزائم یہاں کی عوام کے سامنے عیاں ہو گئے ہیں۔ شمس میر نے کہا کہ گلگت بلتستان کی عوام اپنے حافظے کو تازہ اور آنکھیں کھلی رکھیں کیونکہ وفاقی حکومت کا گلگت بلتستان کے بجٹ، ترقیاتی منصوبوں اور سی پیک کے وار کے بعد ملازمین کے حقوق اور روزگار کی فراہمی کے لیے نئی آسامیوں کی تخلیق پر حملہ سلیکٹڈوزیر اعظم کی اسٹیبلشمنٹ کی استحصالی سوچ کا عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ PTIملک کو ون یونٹ اور گلگت بلتستان کو ضیاء الحق کے مارشل لاء کا زون ای بنانا چاہتی ہے، وزارت امور کشمیر کو ایک بار پھر گلگت بلتستان پر مسلط کرنے کی سازش ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں ہوگا۔ مشیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی والے گلگت بلتستان کو اپنی مذموم تبدیلی اور نیا پاکستان کے ایجنڈے کے زریعے ڈوگرہ راج میں لے جانا چاہتے ہیں۔ گلگت بلتستان کی عوام PTIکے عزائم کو شرمندہ تعبیر نہیں ہونے دے گی اور صوبائی حکومت اس مذموم ایجنڈے کا پنڈورہ بکس عوام کے سامنے بے نقاب کر دے گی۔