پناہ کی ٹیم کاگلگت بلتستان کادورہ، پالیسی میکرزاورمیڈیاکے ہمراہ آگہی مہم کاآغاز،

پناہ کی ٹیم کاگلگت بلتستان کادورہ،   پالیسی میکرزاورمیڈیاکے ہمراہ آگہی مہم کاآغاز،
پناہ کی پالیسی میکرز اورصحافیوں سے بیماریوں کی ایک بڑی میٹھے مشروبات کی روک تھام میں بھرپورکرداراداکرنے کی اپیل،
گلگت بلتستان کی نوجوان نسل کودل،ذیابیطس،موٹاپاجیسی خطرناک بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیئے میٹھے مشروبات کااستعمال روکناہوگا،

پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے وفد نے جنرل سیکریٹری ثناء اللہ گھمن کی زیر قیادت گلگت بلتستان کادورہ کیا،اس موقع پران کے ہمراہ کنسلٹنٹ گلوبل ہیلتھ ایڈووکیسی انکیوبیٹر فوڈ پالیسی پروگرام منور حسین اورپناہ کے دیگرممبران بھی موجود تھے،دورہ کامقصدگلگت بلتستان کی عوام کوجاں لیواامراض اوران کی وجہ بننے والے عوامل میٹھے مشروبات سے آگاہ کرناتھا،اس دوران پالیسی میکرز کے ساتھ ملاقات کی گئی،میڈیا سیشن کاانعقادکیاگیا،تعلیمی اداروں میں بیماریوں کی ایک بڑی وجہ “میٹھے مشروبات کے نقصانات اورصحت مندمعاشرہ کی تشکیل “کے موضوع پرلیکچرز دیے گئے،گلگت بلتستان کے پالیسی میکرز،اساتذہ،طلبہ،سول سوسائٹی اورصحافیوں نے پناہ کی کاوشوں کوسراہا۔
پناہ کے زیر انتظام پریس کلب گلگت بلتستان میں میڈیاسیشن کاانعقاد کیاگیا،جس میں صدرسینٹرل پریس کلب گلگت بلتستان خورشیداحمد،جنرل سیکریٹری وجاہت علی،ثمر عباس قذافی،ودیگرصحافیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی،کنسلٹنٹ گلوبل ہیلتھ ایڈووکیسی انکیوبیٹر فوڈ پالیسی پروگرام منور حسین نے پریذنٹیشن پیش کی۔
قبل ازیں پناہ کے جنرل سیکریٹری ثناء اللہ گھمن نے پریس کلب گلگت بلتستان میں تمام صحافیوں کی شرکت پرشکریہ اداکیااورکہاکہ پناٖہ39سال سے عوام کوصحت مند رکھنے کے لئے آگہی دینے کاکام کررہی ہے،ہم ملک کے مختلف صوبوں میں جاکرمحکمہ صحت کے ذمہ داران سے ملاقات کرتے ہیں،صحت مندغذا اوربیماریوں کی وجہ بننے والے عوامل کی روک تھام کے لئے لیکچرز دیتے ہیں،گلگت بلتستان کادورہ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے، بیماریوں کی ایک بڑی وجہ  میٹھے مشروبات کااستعمال ہے،جن کے نقصانات سے گلگت بلتستان کی عوام اوربالخصوص نوجوان نسل کوآگاہ کرنے کے لئے  اداروں اور صحافیوں کے تعاون کی ضرورت ہے۔
جنرل سیکریٹری وڈائریکٹرآپریشن ثناء اللہ گھمن کاکہناتھاکہ گلگت بلتستان کوبیماریوں سے پاک معاشرہ بنانے کے لئے مضر صحت کھانے پینے کی اشیاء کی روک تھام نہایت ضروری ہے،آج کل میٹھے مشروبات کااستعمال عام ہے،جو صحت کی علامت نہیں،بلکہ بیماریوں کی ایک بڑی وجہ ہے،غیر مواصلاتی امراض میں موٹاپا،دل،ذیابیطس جیسے امراض صحت کے لئے خطرہ بن چکے ہیں،جن کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہاہے،پاکستان میں ایک گھنٹے کے دوران 47افرادہارٹ اٹیک کی وجہ سے زندگی کی بازی ہاررہے ہیں، دنیا بھر میں 80 کروڑ سے زیادہ لوگ موٹاپے کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں، موجودہ رجحانات کے پیشِ نظر، ماہرین کاکہناہے کہ ہمیں قدرتی غذا،ورزش اورچہل قدمی کواپنی روزمرہ زندگی کاحصہ بناناہوگا،ورنہ بیماریوں میں مزید اضافہ ہوگا،جس سے ہمارے قومی خزانہ پربوجھ بڑھے گالہذابیماریوں کی ایک بڑی وجہ میٹھے مشروبات کے استعمال سے گریز کریں،تاکہ صحت مندزندگی جی سکیں۔
گلوبل ہیلتھ ایڈووکیسی انکیوبیٹر کے کنسلٹنٹ فوڈ پالیسی پروگرام منور حسین نے گلگت بلتستان کے صحافیوں کوصحت مندخوراک کے انتخاب اوربیماریوں کی وجہ بننے والے میٹھے مشروبات کے نقصانات پرپریذینٹیشن پیش کی،ان کاکہناتھاکہ آپ کی توانائی کی سطح آپ کی مجموعی صحت اورتندرستی کی عکاسی کرتی ہے،توانائی کے حصول کاسب سے بڑاذریعہ صحت مند غذاہے،اگرغذاکے انتخاب میں لاپرواہی برتی جائے،تووہیں سے ہی بیماریوں کاآغازہوتاہے۔
ملک میں 30فیصدچینی کااستعمال ہمارے گھروں میں کیاجاتاہے،لیکن 70فیصد استعمال میٹھے مشروبات بنانے والی انڈسٹریز کرتی ہیں، موٹاپاکوام الامراض کہاجاتاہے،جو ٹائپ 2 ذیابیطس، دل کے امراض، کینسر، جگر اور گردے سمیت کئی طرح کی بیماریوں کا موجب ہے، میٹھے مشروبات کا استعمال موٹاپاکی ایک بڑی وجہ ہے، اس وقت پاکستان33ملین ذیابیطس کے مریضوں کے ساتھ دنیابھر میں تیسرے نمبر پر ہے،ہمیں اپنے تعلیمی اداروں میں میٹھے مشروبات کے استعمال کوروکناہوگا،کیوں کہ بچے ہمارے ملک کامستقبل ہیں۔
شرکاء کاکہناتھاکہ صحافی معاشرہ کاآئینہ ہوتے ہیں،ان کے تعاون سے گلگت بلتستان کے رہائشیوں کوخطرناک بیماریوں کی وجہ بننے والے میٹھے مشروبات سے آگاہ کرناچاہتے ہیں،میٹھے مشروبات کی روک تھام کے لئے اعلی پیمانوں پراقدامات اٹھانے کی اشدضرورت ہے،تاکہ ہم جا ں لیوابیماریوں سے محفوظ رہیں۔

Sharing is caring!

About Samar Abbas Qazafi

Samar Abbas Qazafi is Cheif Editor / Owner of Daily Mountain Pass Gilgit Baltistan