گلگت بلتستان میں جعلی ادویات کی بھرمار، 21 ادویات کے سمپلز غیر معیاری ، عوام کی جان خطرے میں

گلگت(پ ر) گلگت بلتستان ریگولیٹری اتھارٹی صوبائی وزیر صحت حاجی گلبر خان اور سیکرٹری صحت ثناء اللہ کی سربراہی میں عوامی خدمت کرنے میں مصروف عمل ہے،چیف ڈرگ انسپکٹر عبید خان کی نگرانی میں فیڈرل پبلک سروس کمیشن سے کولیفائیڈ 5 ڈرگ انسپکٹر بھی دن رات خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے جمعہ کو جاری کیے گئے اخباری بیان میں بتایا گیا ہے کہ جی بی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے باقائدہ قوائد و ضوابط ہیں اس کے تحت کام کررہی ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں میں دی جانے والی تمام ادویات کی پہلے ڈرگ لیبارٹری سے ٹیسٹ کے بعد ان کو این او سی دی جاتی ہے،اس پہلے کسی بھی قسم کی دوائیاں مریضوں کو دینے کی اجازت نہیں ہوتی۔ حال ہی میں سرکاری اسپتالوں میں دی جانے والی دو مختلف سمپل ٹیسٹ کے بعد غیر معیاری نکلنے ثابت ہونے پر دونوں ادویات کی سپلائی بند کردی گئی ہے جبکہ مارکیٹ میں تمام میڈیکل سٹوروں میں آنے والی مختلف ادویات کے سمپل اٹھاکر ٹیسٹ کررہےہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں 629 ادویات کے سمپل ٹیسٹ کرلئے گئے ہیں جن میں 507 کا رزلٹ صحیح نکلا ہے،جبکہ 21 ادویات کے سمپلز غیر معیاری نکلے ہیں جن کو ڈرگ کنٹرول اتھارٹی کے بورڈ کی میٹنگ میں ان کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔۔۔انہوں نے مذید بتایا کہ صوبائی وزیر صحت اور سیکریٹری ہیلتھ کے ساتھ بہترین ورکنگ ریلیشن شپ قائم ہےان کی رہنمائی سے ادارہ ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔۔مریضوں کو معیاری ادویات بہم پہنچانا وزیر صحت اور سیکرٹری صحت کا اولین مقصد ہے۔۔

Sharing is caring!

About Samar Abbas Qazafi

Samar Abbas Qazafi is Cheif Editor / Owner of Daily Mountain Pass Gilgit Baltistan