تحریر: ثمر عباس قذافی
گلگت بلتستان کے 17ویں صدی کے حکمرانوں میں سے ایک حکمران، جو کہ ملکہ جواہر خاتون، دادی جواری کے نام سے مشہور ہے۔انہیں گلگت بلتستان کی پہلی خاتون حکمراں کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ ان کا دور حکومت55 سالوں پر محیط تھا۔ ان کے دور حکومت میں عوامی فلاح و بہبود کے کئی تاریخ ساز کام انجام پائے جن میں آبپاشی اور نہروں کا ایک مربوط نظام شامل تھاجو کہ اب بھی موجود ہے۔ انہوں نے عوام کو پینے کا صاف پانی اور آبپاشی کیلئے دو نہریں نکالیں جو کہ ایک بہت اہم کارنامہ ہے۔ گلگت بلتستان کا بچہ بچہ دادی جواری کے نام اور ان کی خدمات سے واقف ہے۔
جوار خاتون انتہائی دانشمند اور دور اندیش تھی۔رانی جواہر خاتون اپنے وقت کی ایک مدبر اور بہترین حکمران ثابت ہوئی۔اب تک گلگت میں جتنے بھی حکمرانوں نے حکومت کی ہے۔اْن سب میں جوار خاتون نمایاں نظر آتی ہیں۔سلطنت کے ہرکام اور ہر گوشے پر اس کی نظر تھیں۔
17 ویں صدی میں دادی جواری کی پالیسیاں تحریری نہیں تھیں البتہ ان کی طرز حکمرانی آج بھی حکمرانوں کیلئے مشعل راہ ہے۔ وہ عوام دوست اور دور اندیش حکمران تھیں۔ ان کو گلگت کے باسیوں کی مشکلات کا بخوبی ادارک تھا اور وہ ان کا حل نکالنے کے لئے خلوص نیت سے کمر بستہ تھیں۔ انہوں نے ہنر مند لوگوں کو داریل کے علاقے سے تلاش کر کے گلگت لے آئیں۔ اور چینل بنانے کا اہم کام ان کے حوالے کیا، ان کا ویژن بہت اونچا تھا۔ان کے کارنامے جو پانچ سو سال گزرنے کے باوجود آج تک مقامی لوگوں کو یاد ہیں۔
گلگت بلتستان کے مشہور تاریخ دان شیر باز برچہ دادی جواری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ”دو اہم چینلز اجینی دلجہ اور کھرینی دلجہ، ان کے دور حکومت میں بنائے گئے تھے، چینلز اس وقت کی موجودہ بستیوں کو بڑھانے میں مدد کے لیے بنائے گئے تھے جو برمس، جوٹیال اورنپورہ تک محدود تھیں۔دادی جواری اپنے وقت کی ایک مشہورReformistتھیں۔
مورخین نے ان کے بارے میں لکھا ہے کہ دادی جواری مردوں کی طرح لباس پہنتی تھیں اور مشہور گھڑسوار تھیں۔ اوراپنے نام سے احکامات جاری کرتی تھیں۔انہوں نے لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں بہت دلچسپی لی، بہت سے فلاحی اقدامات کیے اور ریاست میں بہت سی سڑکیں بھی بنائیں۔ جس سے رابطے کے نظام میں بہت جدت اور تبدیلی آگئی۔
گلگت بلتستان کی موجودہ صوبائی حکومت نے اقتدار سنھبالنے کے پہلے سال ہی تاریخ کی اس عظیم حکمران کے نام سے منسوب سونی جواری سنٹر فار پبلک پالیسی کا قیام عمل میں لایا۔ جس کا مقصد سونی جواری کو خراج تحسین پیش کرنااور ان کے فلاحی کاموں کے ویژن کو آگے بڑھانا ہے۔