وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے ایفاد کے کنٹری ڈائریکٹر سے ہونے والی ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زرعی شعبہ حکومت کے اولین ترجیحات میں شامل ہے اسی لئے زرعی شعبے پر سٹیئرنگ کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ سٹیئرنگ کمیٹی کے قیام کا مقصد زرعی شعبے سے متعلق مسائل پر توجہ دینا اور بروقت ان مسائل کو حل کرنا ہے۔ صوبائی حکومت کی ترجیح ہے کہ ّآئندہ تین سالوں میں زرعی شعبے میں گلگت بلتستان خود کفیل بن جائے۔ مقامی سطح پر زرعی پیدوار کے اضافے کیلئے خصوصی منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔ گلگت بلتستان میں موجود وسیع لینڈ رینج میں پھلو ں کی پیدوار کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔زرعی زمین کو محفوظ بنایا جارہاہے۔ لینڈ ریفارمز میں زراعت کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ دیگر صوبوں سے زیادہ گلگت بلتستان میں بین الاقوامی مالیاتی ادارے اور یواین اداروں کو کام کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہاکہ ایفاد کے ای ٹی آئی منصوبے کی کامیابی کیلئے پرعزم ہیں۔ زرعی شعبے میں جدید طریقوں کو متعارف کروانے اور وسائل فراہم کرکے اس منفرد صوبے کو زرعی شعبے میں خود کفیل بنایا جاسکتا ہے جس سے عوام کی معیار زندگی میں بہتری اور خوشحال آئے گی۔ پہلی مرتبہ گلگت بلتستان میں زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبے میں ایک ارب کے منصوبے شروع کئے ہیں۔ حقیقی معنوں میں مقامی کمیونٹی کو خود مختار اور خوشحال بنانے کیلئے لوکل گورنمنٹ لاء متعارف کرایا ہے جس کے تحت مقامی حکومتوں کا قیام عمل میں لایا جائے گا تاکہ مصنوعی طریقے کے بجائے حقیقی معنوں میں مقامی کمیونٹی کو خوشحال اور خودمختار بنایا جاسکے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہاکہ حکومت ای ٹی آئی پروجیکٹ کی کامیابی کیلئے ہر ممکن تعاون کررہی ہے۔ یہ منصوبہ گلگت بلتستان میں زرعی شعبے میں انقلاب پیدا کرسکتا ہے۔ ایفاد کے تحت آباد کئے جانے والے زمینوں کی لینڈ ٹائیٹلنگ کا مسئلہ حل کرنے کیلئے صوبائی کابینہ نے منظوری دی ہے۔ جلد ان زمینوں کی لینڈ ٹائیٹلنگ کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل ہوگا اور زرعی شعبے کو بھی فروغ ملے گا۔ وزیر اعلیٰ نے متعلقہ آفیسران کو ہدایت کی ہے کہ لینڈ ٹائیٹلنگ کے مسئلے کو فوری طورپر عملی جامع پہنانے کیلئے اقدامات کریں۔ اس موقع پر ایفاد کے کنٹری ڈائریکٹرنے گلگت بلتستان میں زرعی شعبے کے فروغ کیلئے صوبائی حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان آب و ہوا کے حوالے سے منفرد خطہ ہے۔ زرعی شعبے پر توجہ دے کر یہاں کے لوگوں کی زندگیوں میں بہتری لائی جاسکتی ہے اسی لئے ای ٹی آئی کے تحت گلگت بلتستان میں بڑے پیمانے پر زمینوں کو آباد کیا جارہاہے تاکہ ان زمینوں کو زرعی مقاصد کیلئے استعمال کیاجاسکے اور پیدا ہونے والے زرعی اجناس کی مارکیٹ تک رسائی کو ممکن بنایا جاسکے۔ ایفاد کے کنٹری ڈائریکٹر نے وزیر اعلیٰ کے مقامی کمیونٹی کے خوشحالی کیلئے لوکل گورنمنٹ لاء کو سراہتے ہوئے کہاکہ وزیر اعلیٰ کا گلگت بلتستان کو زرعی شعبے کے حوالے سے خود کفیل بنانے کیلئے ویژن قابل تحسین ہے۔ ایفاد اس شعبے میں صوبائی حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گا۔ ایفاد کو گلگت بلتستان کے تمام اضلاع تک وسعت دی گئی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ علاقوں کو قابل کاشت بنایا جاسکے۔