گلگت بلتستان میں کوہ پیمائی کی مد میں وصول کی جانے والی رقوم اور اس سے متعلق اعداد شمار

گلگت : محکمہ سیاحت گلگت بلتستان نے کوہ پیمائی کی مد میں وصول کی جانے والی رقوم اور اس سے متعلق اعداد شمار کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں اور تجزیوں کی تردید کرتے ہوے وضاحت کی ہے کہ محکمہ سیاحت گلگت بلتستان ہی کوہ پیمائی اور ٹریکنگ کے لئے آنے والے قومی اور غیر ملکی کوہ پیماوں کو پرمٹ جاری کرتا ہے اور ان کوہ پیماوں اور سیاحوں سے رائیلٹی فیس اور ماحولیاتی فیس جمع کرنے کے بعد پرمٹ کا اجرا کرتا ہے، اور یہ رقم وفاقی حکومت نہیں بلکہ صوبائی حکومت کے خزانے میں براہ راست جمع ہوتی ھے۔

سال 2023 میں محکمہ سیاحت گلگت بلتستان نے 631 غیر ملکی کوہ پیماؤں اور 21 ملکی کوہ پیماؤں کو گلگت بلتستان میں موجود پہاڑوں کے لئے پرمٹس جاری کیے۔ اس کے علاوہ 1336غیر ملکی ٹریکرز اور 163 ملکی ٹریکرز کو ٹریکنگ پرمٹس جاری کیے۔ان کوہ پیماؤں اور ٹریکرز سے مجموعی طور پر چالیس کروڑ اٹھارہ لاکھ پاکستانی روپے وصول کئے گئے، جس میں سے بتیس کروڑ گیارہ لاکھ ستاسی ہزار دو سو سینتالیس (321187247) پاکستانی روپے رائیلٹی فیس کی مد میں اور آٹھ کروڑ انیس لاکھ باون ہزار سات سو پینسٹھ (81952765) ماحولیاتی فیس کی مد میں سینٹرل قراقرم نیشنل پارک کے اکاونٹ میں جمع ہوے ھے۔

واضح رھے رائیلٹی فیس 1999 کے مونٹنیرنگ اور ٹریکنگ رول کے مطابق 7 ممبران پر مشتمل ایک گروپ سے اس دن کے ڈالر ریٹ کے مطابق وصول کی جاتی ھے۔ مزید یہ کہ کے ٹو کی رائیلٹی فیس 12000 ڈالر سات ممبران کے گروپ کے لیے اسی دن کے ڈالر کے مساوی ریٹ کے مطابق جمع کی جاتی ھے نہ کہ ایک فرد سے۔ یوں فی کس فیس 1714 ڈالر ہے نہ کہ 12000ڈالر۔

محکہ سیاحت گلگت بلتستان سوشل میڈیا میں چلنے والی بے بنیاد اعداد شمار پر مبنی گمراہ کن خبر کی سختی سے نہ صرف تردید کرتا ہے بلکہ ایسی بے بنیاد اور من گھڑت افواہ پھیلانے والوں کے خلاف متلعقہ قوانین کے تحت قانونی کاروائی کیلئے مجاز اداروں سے رابطہ کریگا۔

Sharing is caring!

About Samar Abbas Qazafi

Samar Abbas Qazafi is Cheif Editor / Owner of Daily Mountain Pass Gilgit Baltistan