گلگت بلتستان میں سٹیٹ سبجیکٹ رول کو بحال کرکے اس پر مکمل طور پر عمل درآمد کروایا جائے ، گلگت بلتستان میں اقوم متحدہ کے قراردادوں کے مطابق خود مختار اسمبلی بنایا جائے ،پاک چین اقتصادی رہداری میں گلگت بلتستان کی متنازعہ حیثیت کو مد نظر رکھتے ہوئے تیسرافریق بنا کر دوبارہ معاہدہ عمل میں لایا جائے ۔قراقرم نیشنل مووومنٹ کے زیر اہتمام کانفرنس بعنوان’’ سٹیٹ سبجیکٹ رول گلگت بلتستان ‘‘میں مقررین نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ،کانفرنس میں قراقرم نیشنل موومنٹ اور دیگر قوم پرست جماعتوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ تنظیوں کے رہنماء نے کثیرتعداد میں شرکت کہ ۔قراقرم نیشنل موومنٹ کے مرکزی چیئر مین محمدجاؤید نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان ایک متنازعہ علاقہ ہے اور مسئلہ کشمیر کا حصہ ہونے کے باوجود گلگت بلتستان میں سٹیٹ سبجیکٹ رول کی دھجیاں بکھیر دی جارہی ہیں،حالانکہ مسئلہکشمیرکے باقی کے دونوں حصوں مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر میں سٹیٹ سبجیکٹ رول بحال ہے اور اس پر مکمل طور پر عمل درآمد کروایا جارہاہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بڑے بڑے سرمایہ دار ملک ریاض ،ہاشوانی اور طلحہ محمود گلگت بلتستان پر قابض ہونا چاہتے ہیں اورجی بی کے قدرتی وسائل کو ہتھیانا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایک متنازعہ علاقے میں جو بھی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں اس کے ہم خلاف نہیں ہے بلکہ ہم ان سرمایہ کاروں کو گلگت بلتستان میں موقعے فراہم کرناچاہتے ہیں اور ہم مطالبہ ہے کہ ان سرمایہ کاروں کو سٹیٹ سبجیکٹ رول کو مد نظر رکھتے ہوئے سرمایہ کاری کے موقعے فراہم کردی جائے ۔انہوں نے قراقرم نیشنل موومنٹ کے رہنماوں اور کارکنوں کو زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں مزید جدو جہد کرنے کی ضرورت ہے اور عوام میں گلگت بلتستان کی سیاسی وجغرافیایہ اہمیت کے حوالے شعور پید ا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ آنے والانسل ہماری طرح دربدر کی ٹھوکریں نہ کھائیں ۔سابق چیئر مین قراقرم نیشنل موومنٹ و سینئر قانون دان ممتاز نگری ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان ایک دلدل میں فسا ہوا ہے جس کا جو مرضی آئے وہ کرتا ہے ،گلگت بلتستان میں کوئی کام ٹھیک سے نہیں ہورہاہے ۔انہوں نے کہا گلگت بلتستان میں کوئی سٹیٹ سبجیکٹ رول نہیں ہے ہر کوئی بندہ گلگت بلتستان میں جہاں چاہے زمین خرید سکتا ہے اور آپنی جائیداد بنا سکتا ہے جبکہ آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے اندر کوئی زمین نہیں خردید سکتاہے ،ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں سٹیٹ سبجیکٹکی اس لئے خلاف ورزی ہورہی ہے کہ آنے والے وقت میں گلگت بلتستان کے عوام کو اکثیرت سے اقلیت میں تبدیل کرکے اپنے مضموم عزئم پورے کئے جائے۔انہوں نے شیڈول فور کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شیڈول فور میں ان بندوں کے نام ڈالے گئے ہیں جو حکومت کے غیر قانونی اقدام کے خلاف بولتے ہیں ۔انہوں نے کہا گلگت بلتستان کے عوام کو زہنی طور پر خراب کیا جارہاہے ہم نے پاکستان کے خلاف کوئی کام نہیں کیا ہے بلکہ ہم چاہتے ہیں جو بھی کام ہو وہ برابری کے بنیاد پر ہو اور ہمیںآج 68سال پہلے مفت میں پاکستان میں شامل ہونے کی سزاد دی جارہی ہے ۔اس موقع پر قراقرم نیشنل موومنٹ کے مرکزی جنرل سیکریٹری تعارف عباس،مرکزی ترجمان شاہ زمان ،معضم علی ،فرحات بیگ ،سید علی کاظمی ودیگر نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک سازش کے تحت گلگت بلتستان میں سٹیٹ سبجیکٹ رول پر عمل درآمد نہیں کروایا جارہاہے تاکہ گلگت بلتستان میں باہر کے لوگوں کے بسا کر گلگت بلتستان کی اکثریتی آبادی کو اقلیت میں تبدیل کیا جائے ۔انہوں نے کہا گلگت بلتستان میں سٹیٹ سبجیکٹ رول کی بحالی میں گلگت بلتستان کی وفاق پرستسیاسی و مذہبی جماعتیں ہیں اور وہ یہ نہیں چاہتے ہیں کہ گلگت بلتستان میں SSRنافذ ہو ۔انہوں نے کہا ہماری تاریخ کو مسخ کیا جارہاہے اور ہماری درسی کتابوں میں گلگت بلتستان کی حقیقی جغرفیائی اور سیاسی معلومات نہیں دے جارہے ہیں ۔