سمارٹ فون ایپلی کیشن کے ذریعے ٹیکسی کی بکنگ کی بین الاقوامی سروس ”اوبر“ نے لاہور میں اپنی سروس شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ دبئی میں اوبر کی ترجمان شادن عبدالطیف نے بی بی سی اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ابتدائی طور پر یہ سروس صرف لاہور میں فراہم کی جائے گی ۔
اوبر سمارٹ فونز پر ایک ایپ کے ذریعے دستیاب ہے جس پر صارفین اپنا پتا لکھ کر ایک درخواست بھیجتے ہیں۔ ان کی درخواست اس علاقے میں موجود اوبر کے ڈرائیوروں تک پہنچائی جاتی ہے جو صارفین کو خدمات فراہم کرتے ہیں۔پاکستان میں ذرائع آمد و رفت کی سہولیات کی کمی سامنا تقریباً ہر بڑے چھوٹے شہر میں ہے۔ حالیہ برسوں میں سمارٹ فونز کے استعمال میں بتدریج اضافے کے بعد اب اس ٹیکنالوجی کو ٹرانسپورٹ کے شعبے میں استعمال کرنے کا ایک رجحان سامنے آیا ہے جس میں اب بین الاقوامی کمپنیوں نے دلچسپی لینا شروع کی ہے۔
اوبر کی ترجمان کا کہنا تھا کہ ”لاہور میں پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولیات ناکافی ہیں اور اس کمی کو ہم اپنی سروس کے ذریعے پورا کرنا چاہتے ہیں۔ اس کیلئے ہم نے پاکستان کے مختلف شہروں میں مقامی سرمایہ کاروں سے بات چیت کرنے کے بعد اس سروس کو پہلے لاہور میں ہی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے“۔
واضح رہے کہ پاکستان کے ہمسایہ ملک بھارت کے دارالحکومت دہلی میں اوبر ٹیکسی سروس اس وقت خبروں میں آئی جب ٹیکسی سروس کے ڈرائیور پر ایک خاتون کے ساتھ ریپ کا الزام لگا۔ اس واقعے کے بعد اس سروس کو کچھ عرصے کے لیے معطل بھی کر دیا گیا تھا۔ اس پر یہ بھی الزام تھا کہ یہ اپنے ڈرائیوروں کے بارے میں ضروری معلومات رکھنے میں ناکام رہی ہے۔
خواتین کے ان خدشات پر اوبر ٹیکسی سروس کی ترجمان شادن عبدالطیف نے کہا ہے کہ ”ہم ڈرائیورز کو ضروری جانچ پڑتال، ان کا پس منظر اور تمام ضروری دستاویزات دیکھنے کے بعد ہی بھرتی کریں گے“۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس کے علاوہ سفر کرنے والے مسافر پیشگی ہی ٹیکسی کے منزل کی جانب والے راستے کی تفصیلات سے اپنے عزیزوں کو مطلع کر سکتے ہیں۔