پالیمانی پارٹیوں کا مشاورتی اجلاس قومی سوچ مرتب کرنے پر اتفاق

سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلہ سے پیدا ہونے والی صورتحال اور مرکزی و صوبائی حکومت کے مابین آئینی و قانونی صورتحال پر ہونے والی پیش رفت پر تمام اسمبلی ممبران کو وزیر اعلیٰ نے اعتماد میں لیا
سپریم کورٹ کے فیصلہ اور وفاقی و صوبائی حکومت کے مابین ہونے والی پیش رفت اور سیکورٹی کونسل اجلاس میں کئے جانے والے فیصلوں پر اعتماد میں لیا اور تمام شرکاء نے کھل کر اپنی رائے کا اظہار کیا
گلگت( مونٹین پاس نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان کے حالیہ فیصلہ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور مرکزی حکومت و صوبائی حکومت کے مابین گلگت بلتستان کی آئینی و قانونی صورتحال پر ہونے والی پیش رفت پر گزشتہ دنوں تمام اسمبلی ممبران کو وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے اعتماد میں لیا تھا جس میں متفقہ طور پر فیصلہ ہوا ہے کہ گلگت بلتستان اسمبلی میں موجود پارلیمانی پارٹیوں کے صدور و جنرل سیکریٹریز کیساتھ مشاورت کی جائے اور ان کو مرکز میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا جائے۔ اس حوالے سے وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ میں ایک مشاورتی اجلاس وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں حکومتی جماعت کی نمائندگی وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن جوکہ مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر بھی ہیں اور ڈپٹی جنرل سیکریٹری ڈپٹی سپیکر اور وزیر قانون نے کی ، اسلامی تحریک پاکستان کے رہنما شیخ مرزا علی، اپوزیشن لیڈر کیپٹن (ر) محمد شفیع خان، پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرمین کیپٹن (ر) سکندر علی، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما آفتاب حیدرایڈووکیٹ، اسلم ایڈووکیٹ اور ممبر گلگت بلتستان اسمبلی جاوید حسین، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما پروفیسر اجمل اورممبرگلگت بلتستان اسمبلی راجہ جہانزیب خان، جمعیت علماء اسلام کے رہنما منہاج الدین، مجلس وحدت المسلمین کے جنرل سیکریٹری شیخ نیئر حسین مصطفوی، ممبر گلگت بلتستان اسمبلی حاجی رضوان علی اور غلام عباس اور ممبر گلگت بلتستان اسمبلی و سپریم لیڈر بلورستان نیشنل فرنٹ نواز خان ناجی نے شرکت کی۔ وزیر قانون گلگت بلتستان نے اجلاس کو عدالتی فیصلے اور بعد کے قانونی و آئینی صورتحال سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے گلگت بلتستان کے عوام میں پائی جانے والی بے چینی، اس مسئلے سے جڑی حساسیت اور ملکی و بین الاقوامی پس منظر میں ممکنہ پیش رفت سے آگاہ کیا اورسپریم کورٹ کے فیصلہ اور وفاقی و صوبائی حکومت کے مابین ہونے والی پیش رفت اور سیکورٹی کونسل اجلاس میں کئے جانے والے فیصلوں پر اعتماد میں لیا اور تمام شرکاء نے کھل کر اپنی رائے کا اظہار کیا اور نہ صرف اپنے پارٹی موقف پر اظہار کیا بلکہ موجودہ صورتحال کے حوالے سے بھی متفقہ لائحہ عمل اور گلگت بلتستان کے معاشی، سیاسی، انتظامی، علاقائی نظام میں بہتری لانے کیلئے تجاویز دیں اور طے پایا گیا کہ یہ مشاورت کے اگلے حصہ میں وکلاء، صحافی اور دانشوروں سے بیٹھک کیا جائے گی اور حتمی طور پر اسمبلی ممبران کی رائے اور مشاورت سے موقف وفاقی حکومت کے سامنے رکھا جائے گا تاکہ گلگت بلتستان کی قوم کو72سالوں سے جاری بحث سے آگے بڑھ کر گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی، مضبوط انتظامی و عدالتی ڈھانچوں اور عوامی نمائندگی کے اداورں کو بااختیار بنانے کی کاوش کی جاسکے۔ اس حساس مسئلے پر انفرادی سیاست کے بجائے قومی سوچ مرتب کرنے پر اتفاق ہوا چونکہ آج کا اجلاس پارلیمانی جماعتوں کے صدور و جنرل سیکریٹریز سے مشاورت کے حوالے سے تھا جس میں تمام پارلیمانی پارٹیوں کے ذمہ داران نے اپنے اپنے منتخب نمائندوں سمیت شرکت کی۔وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ میں ہونے والی مشاورتی اجلاس میں پارلیمانی پارٹیز کے صدور اور جنرل سیکریٹریز کو دعوت دی گئی تھی۔

Sharing is caring!

About admin

Daily Mountain Pass Gilgit Baltistan providing latest authentic News. Mountain GB published Epaper too.