ہمارے پاس اتنا وقت نہیں کہ ہم فضول لوگوں کو جواب دیں,وزیراعلیٰ

وزیراعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ 16لیٹر پیڈ جماعتیں آئے روز اخبارات میں مسلم لیگ ن پر تبصرہ کرتی رہتی ہیں ہمارے پاس اتنا وقت نہیں کہ ہم فضول لوگوں کو جواب دیں انہوں نے کہا کہ ایکشن کمیٹی کون ہوتی ہے جو ہمیں چارٹر آف ڈیمانڈ دے ہم ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد تو درکنار پڑھنا اور دیکھنا بھی نہیں چاہتے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی چارٹر آف ڈیمانڈ دے تو ن لیگ کے شیر دیں گے تو عملدرآمد ممکن ہے احتجاج کرنے والے بھول جائیں اب مہدی شاہ کی حکومت نہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں شہید امن سیف الرحمن کی برسی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ جو لوگ روز ہمارے خلاف بیانات دیتے ہیں ان کی کوئی حیثیت نہیں یہ لوگ یونین سطح کے الیکشن بھی چیت نہیں سکتے بیانات دینے والوں کا دانہ پانی بند ہو چکا ہے ان نام نہاد لوگوں نے جبروظلم کا بازار قائم کر رکھا تھا اب وہ ختم ہو چکا اس لئے یہ سب بوکھلاہٹ کا شکار ہیں انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی تاریخ میں پہلی بار مسلم لیگ ن نے سنگل پارٹی کے ساتھ حکومت بنائی جس میں تمام مکاتب فکر کے لوگ شامل ہیں ہم نے 9 ماہ میں گلگت بلتستان کے بگڑے ہوئے سٹریکچر تو تبدیل کر کے رکھ دیا پہلے دور میں کچھ لوگوں کے ٹیلی فون پر نوکریاں دی جاتی تھیں اب ان کی روزی روزگار ختم ہوئے تو وہ تنقید کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور مجھے بے شک گالیاں دیں مگر کسی نے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو نہیں چھوڑیں گے کسی کو گلگت کا امن تباہ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی عالمی سروے کے مطابق گلگت بلتستان کو دنیا کا پرامن خطہ قرار دیا ہے یہی ہماری کارکردگی کا عملی ثبوت ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے 100 دنوں کا ایجنڈا دیا 95 فیصد پر عمل کر کے دکھایا تاریخ میں پہلی بار ترقیاتی بجٹ بھرپور طریقے سے خرچ کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ پہلے خطے میں مسلکی ، علاقائی ، قومیتوں پر بحث کی جاتی تھی اب لوگ سی پیک ، روڈ، آئینی حقوق کی بات کرتے ہیں یہی وژن ہم نے لوگوں کو دیا انہوں نے کہا کہ 9مہینوں میں 4اضلاع بنائے سکردو گلگت روڈ کا ٹینڈر بھی مشتہر ہو چکا ہے اور خطے میں بڑے بڑے پراجیکٹس شروع ہونے کے بعد مخالفین آئندہ اپنی سیاست کے خاتمے کے خوف سے پریشان ہیں اور 22تنظیمیں مل کر 34لوگوں کو جمع کر کے صوبائی حکومت کیخلاف جلسہ کر رہی ہیں آئندہ نسلوں کیلئے سخت فیصلے کر رہے ہیں ہمارا ہدف الیکشن نہیں خوشحال گلگت بلتستان ہے اور خطے کا امن عزیز ہے 27 مارچ کو مخالفین کو بتا دینگے کہ شہید امن سیف الرحمن کی برسی کے حوالے بڑا جلسہ کر کے دکھائیں گے کہ جلسہ کیا ہوتا ہے اور عوام کے مسائل کیا ہیں۔اس موقع پر ڈپٹی سپیکر جعفر اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیف الرحمن ایک نام جو آج مشن بن گیا ہے۔ وہ میرا بچپن کا ساتھی تھا۔ سیف الرحمن نے سینے پر گولی کھایا اور امن کو بچایا۔ امن و امان علاقے اور ملک کے لئے سب سے زیادہ عزیز ہے۔ کسی نے گلگت بلتستان کی امن کو خراب کیا تو ان کے خلاف سخت ایکشن لیں گے۔ مسلم لیگ ن گلگت بلتستان کے ترجمان اشرف صدا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم جو کچھ بھی ہے شہید سیف الرحمن کے طفیل ہے۔ اُن کا ایک ہی سوچ ہوتا تھا کہ کس طرح گلگت بلتستان کے منقسم معاشرے کو فرقوں اور قوموں میں بٹے ہوئے تھے ان کو کس طرح ایک قوم بنا لیں۔ جب بھی وہ زندہ رہے سفیر امن بند کے رہے ۔ گلگت کے اندر صورت حال خراب ہوتے تو بڑے بڑے سیاست دان بلوں میں چھپ جاتے تھے۔ ان حالات میں شہید امن سیف الرحمن ان کے ساتھی جعفر اللہ خان اور دیگر کارکن نکل پڑے دونوں مسلکوں کی جانب تیزی سے جاکر دامن پھیلا کر امن کے بھیک مانگتے تھے۔ امن کے حالات میں سیاستدانوں کو اخبارات میں بیانات دینا آسان ہے جب حالا ت بگڑے اس وقت میدان میں آکر سنبھالنا بڑا مشکل ہے۔ جب تک وہ زندہ رہے سفیر امن بنے رہے اور جب شہادت نوش فرمائے تو آپ شہید امن بن گئے۔ آج گلگت بلتستان میں جو حکومت ہے اس میں شہید سیف الرحمن کا لہو شامل ہے میں نے بھی چار گولیاں کھا کر سکردو کے امن کو بچایا ۔تقریب سے سلطان خان صدر ن لیگ گانچھے، محمد سلیمان صدر مسلم لیگ ن جی بی راولپنڈی ریجن، ثابت خان جنرل سیکرٹری ن لیگ گلگت بلتستان راولپنڈی اسلام ریجن، شیریں اخترممبر قانون ساز اسمبلی اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ برسی کی تقریب کا اہتمام راولپنڈی اسلام آباد میں مقیم مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے کیا تھا ۔ تقریب میں شہید امن سیف الرحمن کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

Sharing is caring!

About admin

Daily Mountain Pass Gilgit Baltistan providing latest authentic News. Mountain GB published Epaper too.