AACمطالبات پر عمل درامد نہیں ہوا تو 22 جنوری کو گلگت میں احتجاجی جلسہ کرینگے

عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے کنویئنر مولانا سلطان رئیس پروفیسر یاسف الدین نظام الدین فدا حسین کریم خان منظور قادری ابراہیم و دیگر نے گلگت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایکشن کمیٹی نے اپنا چارٹر اف ڈیمانڈ کو وفاقی وزیر امور کشمیر برجیس طاہر اور وزیر اعلی حفیظ الرحمن کو 6 مہینے پہلے باقاعدہ ملاقات کرکے دے چکے ہیں تاہم ابھی تک اس پر عملدرامد نہیں ہو رہا ہیں.اقتصادی راہداری منصوبے میں گلگت بلتستان کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا گیا ہیں جبکہ اس منصوبے میں گلگت بلتستان شہ رگ کا حیثیت رکھتا ہیں.مگر ابھی تک اس منصوبے میں اس علاقے کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہیں حکومت.جب تک گلگت بلتستان میں 4 اکنامک زون اور ٹریڈ فری و ٹیکس فری زون نہیں بنایا جاتا ہیں ہم اس پر شدید احتجاج کرینگے.آس وقت گلگت بلتستان میں قحط جیسی صورتحال ہیں گندم کوٹے میں 3 لاکھ بوری کم کرکے ظلم عظیم کیا گیا ہیں. لہزا حکومت فوری طور پر یہ فیصلہ واپس لے.حکومت توانائ منصوبوں میں مسلسل تاخیر کررہی ہیں.جس کی وجہ سے اس وقت گلگت بلتستان اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہیں.گلگت بلتستان کے عوام اس وقت 20 گنھٹے کی طویل ترین لوڈ شیڈنگ کا عزاب سہہ رہے ہیں.اگر فوری طور پر ان مطالبات پر عمل درامد نہیں ہوا تو 22 جنوری کو گلگت میں احتجاجی جلسہ کرینگے اور احتجاج کا دائرہ پورے گلگت بلتستان میں پھیلائنگے.

22

Sharing is caring!

About admin

Daily Mountain Pass Gilgit Baltistan providing latest authentic News. Mountain GB published Epaper too.