اوشکھنداس میں ٹرانسپورٹ مافیا نے اپنی حکومت قائم کر رکھی ہے،وزیر اعلیٰ کے احکامات بھی کھو کھاتے، ضلعی انتظامیہ اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا عملہ بھی کرایہ نامہ پر عمل درآمد کرانے میں ناکام ہو گئے ہیں۔پیٹرول کی قیمتوں میں تاریخی کمی ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ نے احکامات جاری کیا تھا کہ فوری طور پر کرایوں میں کمی کر کے عوام کو سہولیات فراہم کیا جائے، لیکنضلعی انتظامیہ اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے ذمہ دار حکام نے کرایہ نامہ صرف ہوا میں نکلا ہے ، اوشکھنداس سے گلگت اور اوشکھنداس سے دنیور چلنے والے چابی چور گاڑیوں والے ٹرانسپورٹ مافیا نے عوام نئے کرایہ نامہ کو رددی کی ٹوکری میں ڈال دیا ہے کسی بھی گاڑی والے کے پاس کرایہ نامہ موجود نہیں ہے، نئے کرایہ نامے کے مطابق اوشکھنداس سے گلگت17کلو میٹر کے فاصلے کے لئے36روپے کرایہ امختص کیا گیا ہے جبکہ ٹرنسپورٹ مافیامسافروں سے زبر دستی 50روپے وصول کرتے ہیں، اسی طرح اوشکھنداس سے دنیور 8کلو میڑ کے فاصلے پر18روپے کرایہ مختص ہے لیکن 30روپے مسافروں سے زبردستی وصول کیا جاتا ہے، ان خیالات کا ظہار عمائدین اوشکھنداس، یوتھ، سول سوسائٹی، طلباء و طالبات اور خواتین نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا۔ انہوں نے اس ظلم اور ناانصافی کے خلاف سب ڈویژن دنیور انتظامیہ اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے ذمہ دار حکام کو آگاہ کرنے کے باوجود تاحال عوام کو پیٹرولیم میں کمی کے ثمرات نہیں مل سکے ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ اوشکھنداس کے ٹرانسپورٹ مافیا نے نئے کرایہ نامہ کو گاڑیوں میں چسپا بھی نہیں کیا ہے، عمائدین اوشکھنداس، یوتھ، سول سوسائٹی، طلباء و طالبات اور خواتین نے وزیر اعلیٰ، چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر اوشکھنداس کے عوام کو انصاف فراہم کیا جائے اگر اوشکھنداس کے چابی چور گاڑی مالکان کرایوں میں کمی نہیں کرتے ہیں تو نیٹکو کی سروس چلائی جائے۔