ایجوکیشن پروفیشنل ڈگری ہولڈرز دربدر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں کلیم اللہ بیگ، واجد حسین
صوبائی حکومت تعلیمی اداروں میں موجود خالی پوسٹوں کو مشتہر نہیں کر رہی ہے، پری سروس ٹیچر ایسوسی ایشن گلگت بلتستان
سابق حکومتوں میں ڈگریاں مکمل کرنے والے طلباء کو حکومتیں انٹرشپ ، اور کنٹریکٹ میں ملازمتیں دیتی تھی،میڈیا سے گفتگو
گلگت (مونٹین پاس نیوز) پری سروس ٹیچر ایسوسی ایشن گلگت بلتستان کے مرکزی عہداران کلیم ﷲ بیگ ، واجد حسین ، انور شاہ ، عنایت ارحمن ، رحمت اﷲ،نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں ایجوکیشن پروفیشنل ڈگری ہولڈز ہاتھ میں ڈگریاں لیکر دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں جب کہ صوبائی حکومت تعلیمی اداروں میں موجود خالی پوسٹوں کو مشتہر نہیں کر رہی ہے ۔قراقرم یونیورسٹی سمیت ملک کی دیگر یونیورسٹیوں سمیت کالج آف ایجوکیشن جوٹیال سے ایجوکیشن میں اے ڈی اے ، بی ایڈ آیزز ، اور ایم فل کی ڈگریاں مکمل کر کے نوکریوں کی تلاش میں دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں ۔سابق حکومتوں میں ڈگریاں مکمل کرنے والے طلباء کو حکومتیں انٹرشپ ، اور کنٹریکٹ میں ملازمتیں دیتی تھی مگر گزشتہ دو سالوں سے وفاقی حکومت نے این آئی پی پروگرام بھی بندکیا ہے تو دوسری طرف گلگت بلتستان میں موجودہ خالی آسامیاں کو مشتہر بھی نہیں کیا جا رہا ہے ۔ پڑھے لکھے نوجوانوں کو روزگار کے دروازے بند کرنا حکومت کی علم دشمن پالیسی ہے جس کو کسی صورت بھی برداشت نہیں کرینگے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کالج آف ایجوکشن جوٹیال کی تمام آسامیاں مشتہر نہیں کی گئی اور مختلف سکولوں سے اساتذہ کو لا کر پروفشنل کالج کے نظام کو چلایا جا رہا ہے جو کہ سمجھ سے بالاتر ہے ۔ انہوں نے وزیر اعلی گلگت بلتستان ، چیف سیکریڑی گلگت بلتستان اور سیکریڑی تعلیم سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر کالج آف ایجوکشن اور دیگر تعلیمی ادروں میں موجود خالی آسامیاوں کو مشتہر کرنے کے احکامات صادر کریں اور ان آسامیاوں میں پروفشنل ڈگری ہولڈز طلباء کو ترجعی دی جائے ۔