ثوبیہ جے مقدم نے آج اپنے حلقہ اور دیامر بھر سے آئے ہوئے یوتھ زمہ داران کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں طویل گفت شُنید کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ دیامر کے غیور عوام، محترم علمائے اکرام، معزز عمائدین دیامر، دیامر کے مختلف یوتھ آرگنائزیشنز کے نوجوانان اور تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے ساتھ روابط تیز کرکے دیامر کے مسائل کے حل کیلئے آواز بلند کرنے کیلئے ماحول بنایا جائے گا۔ چونکہ دیامر گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں سب سے پسماندہ ضلع ہے۔ اور عوام زندگی کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔ موجودہ صوبائی حکومت کے پہلے تین سالہ دور اقتدار میں جب جب ہم نے دیامر کے مسائل کی نشاندہی کی اور محرومیوں کیلئے آواز اُٹھائی تو وزیر اعلٰی نے ہمیشہ ہم سے وعدہ وعید اور جھوٹی تسلیاں اور میٹھی باتیں کرتے رہے۔ آخر میں تنگ آمد بجنگ آمد پچھلے ایک سال سے میں نے وزیر اعلٰی کو ہر فورم پر اُن کے وعدے اور اعلانات یاد کراتی رہی تو انہوں نے دیامر کے مسائل حل کرنے کے بجائے مجھے وزارت سے برطرف کرکے اُس میں دیامر کے مسائل اور محرومیوں کے خالف اُٹھنے والی آواز کا گلہ دبانے کی ناکام کوشش کی ہے۔
دیامر کی محرومیوں، حکومتی عدم دلچسپی، جھوٹے وعدوں اور ہوائی اعلانات کے خلاف آپ کی بہن، آپ کی بیٹی ثوبیہ مقدم نے اقتدار کی کُرسی کو ٹھوکر مار کر عوام سے محبت اور جمہور و جمہوریت کی اعلٰی مثال قائم کر چُکی ہوں اور اب حکومتی مجرمانہ غفلت کے خلاف اعلان بغاوت کرتے ہوئے
“تحریک حصول حقوق دیامر”
کا آغاز اور اعلان کرتی ہوں اور اُمید کرتی ہوں کہ دیامر کے عوام تمام تر سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر صرف اور صرف دیامر کے حقوق کے حصول جن میں سرفہرست داریل و تانگیر کے اضلاع کا قیام، دیامر-کوہستان حدود تنازع کا حل، متاثرین ڈیم کی آبادکاری اور ان کے جائز حقوق کا دفاع اور حل، ڈی ایچ کیو ہسپتال چلاس کی اَپ گریڈیشن اِن ٹو ڈویزنل ہسپتال، تعلیمی ایمرجنسی کے نفاز کے بعد دیامر کیلئے ایک مکمل اور جامع تعلیمی پیکج کی منظوری، وزیر اعلٰی کے دیامر کے مختلف دوروں کے دوران اعلانات پر عملدرآمد اور دیامر کی تعمیروترقی کو یقینی بنانے کیلئے پوری قوم متحد ہو کر میرا ساتھ دیں گے اور تاریخ رقم کریں گے۔ اس تحریک کا آغاز تھلیچی جو کہ ضلع دیامر کا پہلا گاؤں ہے سے شروع کیا جائے گا اور ضلع دیامر کا آخری علاقہ تانگیر تک پہلے مرحلے میں عوام کو موبلائز کیا جائے گا اور عوام کے سامنے تلخ حقائق رکھے جائینگے اور صوبائی حکومت کی دیامر کیلئے دشمن کُش رویے اور سلوک پر عوام کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ اس عوامی رابطہ مہم میں گلگت بلتستان بھر سے سیاسی قائدین اور تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے اکابرین کو خصوصی شرکت کی دعوت اور استدعا کی جائے گی۔
خون دل دے کر نکھاریں گے رُخ برگ گلاب
ہم نے گلشن کے تحفّظ کی قسم کھائی ہے
اس کے بعد دوسرے مرحلے کی ترکیب کی ترتیب دی جائے گی۔ ہمارے ارادے نیک ہیں اور حوصلے بلند ہیں۔ ہم اللّٰلہ کے فضل و کرم سے دیامر کو پاکستان کا ترقی یافتہ علاقہ بنا کر دَم لیں گے۔ انشاءالللّٰہ فتح عوام کا مقدر ہے۔
اللّٰلہ رَبّ زوالجلال ہمارا حامی و ناصر ہو۔
“ہم لے کے رہیں گے اپنے حقوق” ۔۔
“ہم چھین کے لیں گے اپنے حقوق”۔۔
“تمہیں دینی پڑے گی ہمارے حقوق”۔۔
ترجمان مقدم ہاؤس گلگت