گلگت( ماونٹین پاس)ایکشن تحریک گلگت بلتستان اور جوہر علی خان میموریل سوسائٹی کے زیر اہتمام قائد گلگت مرحوم جوہر علی خان کی گزشتہ روزایک مقامی ہوٹل میں برسی منائی گئی جس میں گلگت بلتستان کے قوم پرست اور مرحوم جوہر علی خان کے نظریات سے محبت اور عقیدت رکھنے والے سیاسی ،مذہبی ،سماجی و طلبہ رہنماوں اور کارکنوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اس موقع پر سپریم لیڈر بلورستان نیشنل فرنٹ و ممبر قانون ساز اسمبلی نواز خان ناجی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک سدا بہار اپوزیشن ممبر ہوں اور میں ہر آنے والی سمبلی میں اختلاف میں رہونگا۔انہوں نے کہا قوم اسمبلی کے اندر بیٹھے ہوئے ممبران سے کوئی توقع نہ رکھیں کیوں کہ ممبران اسمبلی سے کچھ نہیں ہونے ولاہے ۔نواز خان ناجی نے گلگت بلتستان کی اصلی رہنمائی کرنے والے ابھی تک کالجوں اور یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہے اور وہ آئینگے تو گلگت بلتستان کی تقدیر بدل دینگے ۔انہوں نے کہامیں اسمبلی کے اندر بیٹھے ہوئے لوگوں سے بھی لڑتا ہو اور باہر کے لوگوں سے بھی۔ مجھے منافقت سے نفرت ہے اور میں مسلمان ہوں تو اچھا ورنہ میرا آئیڈیل ابو جہل ہوتا ۔انہوں نے کہا نیشنلیزم کا روڑ ابھی مکمل نہیں ہوا ہے اس روڑ پر بلڈوزر چلانا ،برائی کرنا اور دیواریں بنانے کا کام ہوا ہے لیکن دھماکے کرنے کا کام ابھی باقی ہے ۔
ممبر اسمبلی نواز خان ناجی نے کہا ہم عوام کے اندر کیو ں پاپولر کیوں نہیں ہورہے ہیں حالانکہ ہم نے بڑے بڑے تقریریں اور دعوے کرتے ہیں کہیں ہم منافق تو نہیں ہیں ؟جوہر علی خان کو بھی ان منافقوں نے بد نام کیا تھا جو گلگت بلتستان کے حق اور اس قوم کی آواز بن رہے تھے ۔انہوں نے کہا منافقت سے لاکھ کناہ زیادہ کفر اچھا ہے کیوں کہ آخرت میں منافقوں کی سزا بھی کافروں سے زیادہ ہے ۔ممبر اسمبلی نواز خان ناجی نے کہا میں نے بہت پہلے کہا تھا اکنامک کوریڈور میں گلگت بلتستان کے لئے کچھ نہیں رکھا گیا ہے لیکن تب یہ لوگ مجھے غدار کہتے تھے اور آج ان لوگوں کو سمجھ آیا ہے۔
اس موقع پر عوامی ایکشن تحریک کے چیئر مین و ماہر قانون دان احسان علی ایڈووکیٹ نے کہا جوہر علی خان کی سوچ اور نظریات سے یہ کرپٹ حکمران اور بیوروکریسی کل بھی ڈرتی تھی اور آج بھی۔ ہماری لڑئی کسی ایک فرد یا بندے سے نہیں ہے بلکہ اس کرپٹ نظام سے ہے جو 2فیصدطبقہ 98فیصد لوگوں کا خون چوس رہا ہے ۔انہوں نے کہا گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے نمائندے اس کرپٹ نظام اور سسٹم کے نمائندے ہیں ۔احسان ایڈووکیٹ نے کہا قائد گلگت جوہر علی خان بھی ان غریب لوگوں کی لڑئی لڑ تے تھے۔
اس موقع پر جموں کشمیر لیبریشن فرنٹ کے سپریم لیڈر امان اللہ، انجمن امامیہ گلگت کے رہنماء یاصف الدین ،گلگت بلتستان نیشنل مومنٹ کے چیئر مین ڈاکٹر عباس ،قراقرم نیشنل موومنٹ کے چیئر مین محمد جاوید ،طلبہ رہنماء فیضان میر ،سماجی رہنماء و کالم نویس ہدایت اللہ اختر و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی میں بیٹھے ہوئے لوگ لاعم اور جاہل ہیں یہ لوگ اپنے پروٹوکول کو اپنی اختیارات سمجھتے ہیں۔
تقریب میں گلگت کے معروف شاعر و گلوکار جمشید خان دکھی ،عبدالحفیظ شاکر ،غلام نبی ہمراز و دیگر نے اپنی قومی ترانوں اور شاعری کے ذریعے سے محفل کو لوٹ لیا ۔