اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )کالم نویس اور صحافی حذیفہ رحمان نے انکشاف کیا ہے کہ نیب نے پانچ ایسے ریفرنسز فائل کرنے جا رہاہے جن کا تعلق پنجاب سے ہے ،نیب پنجاب کے صوبائی وزیر کے مشہور ویڈیو سکینڈل کی تحقیقات مکمل کر لی ہیں ،پنجاب کے ضلع اوکاڑہ میں لیزنگ کے معاملے حکمران جماعت کے ایم پی اے کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا جارہا ہے ،اس حوالے سے نیب نے تحقیقات مکمل کرلی ہیں ۔
نجی نیوز چینل دنیا نیوز کے پرو گرام ”نقطہ نظر “میں وزیر اعظم کے نیب کے حوالے سے بیان پر گفتگو کرتے ہوئے حذیفہ رحمان نے کہا کہ ایک مہینہ قبل وزیراعظم ہاوس میں ایل این جی کے حوالے سے میٹنگ ہوئی تھی جس میں وزیر پیٹرولیم اور سیکریٹری پیٹرولیم نے نواز شریف کو کہا تھاکہ آپ ہمیں ڈیڈ لائن دے رہے ہیں کہ 2017تک انرجی کے تمام منصوبے مکمل کرلیے جائیں لیکن ہم یہ منصوبے کیسے مکمل کریں جبکہ نیب افسران ہمارے سرکاری افسران کو ڈراتے ہیں جس کے بعد وزیراعظم ہاوس سے چیئر مین نیب کو ایک پیغام بھجوایا گیا کہ بالخصوص ایل این جی کے منصوبوں کے حوالے سے نیب ذمہ داری کا مظاہرہ کرے ۔حذیفہ رحمان نے بتا یا کہ اینگرو کے ذریعے ایل این جی کی جو پہلی کھیپ پاکستان آئی تھی ،اس کو پی ایس او نے پہلے ایس این جی پی ایل اور پھر ایس ایس جی سی ایل کو دیا تھا ،اس حوالے سے نیب نے تحقیقا ت شروع کی تھیں جس کے بعد ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی سی ایل کے بیشتر افسران فائلوں پر دستخط نہیں کر رہے تھے اور حکومت کو ڈر تھا کہ انرجی کے منصوبے تاخیر کا شکار ہو نگے ۔ اس معاملے پر حکومت اور نیب کے درمیان یہ مسئلہ کھڑا ہوا اور اب تازہ اطلاعات کے مطابق نیب پانچ ایسے ریفرنسز فائل کرنے جا رہا ہے جن کا براہ راست تعلق پنجاب سے ہے ۔
ایل این جی کا جو پہلا جہاز آیا تھا اس حوالے سے نیب نے ریفرنس تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے صوبائی وزیر کے حوالے سے ایک ویڈیو ٹیپ بہت مشہور ہوئی تھی ،اس حوالے سے نیب نے اپنی تحقیقات مکمل کرلی ہیں ۔پنجاب کے ضلع اوکاڑہ میں لیزنگ کا معاملہ تھا جس میں حکمران جماعت کے ایم پی اے کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا گیا تھا اس حوالے سے بھی نیب نے تحقیقات مکمل کرلی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نیب کی کارروائیوں کے حوالے سے پلاننگ کر چکی ہے اور باقاعدہ اشتر اوصاف کی سربراہی ایک کمیٹی بنائی گئی تھی جس میں نیب آرڈیننس کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور نیب آرڈیننس کا ترمیمی مسودہ بھی تیار کرلیا گیاہے ۔اطلاعات ہیں کہ اس مسودے کی کاپی جلد ہی پارلیمنٹ میں پیش کردی جائے گی ۔جس کے بعد نیب کی تمام پاور ایک کمیٹی کو چلی جائیں گی اور چیئر مین نیب ایگز یکٹو بورڈ میں آزادانہ فیصلے نہیں لے پائیں گے ۔