قدموں تلے جنت رکھنے والی عورت کا مقام

شجاع بلتستانی
پوپ کے حضرت مریم کو حضرت عیسیٰ  کی ماں ہونے پر فخر ہونے اور اُسے بُلند مرتبہ قراردینے پر اسلامی دُنیا کے ایک عظیم مُفکر و دانشور ڈاکٹر علی شریعتی فکر میں مُبتلا ہوگئے کہ اگر حضرت مریم کو یہ ایک رشتہ اتنابُلند مقام عطا کرتا ہے تو پھر حضرت فاطمتہ الزھراجو جگر گوشہ رسول ،زوجہ خلیفتہ المسلمین حضرت علی ،جنت میں جوانوں کے سردار حضرت امام حسن و امام حُسین اور خود جنت میں عورتوں کی سردار ہیں۔علی شریعتی سیدہ فاطمتہ الزھراء کے مقام کو پرکھتے گئے لیکن ختم نہ ہونے والا سلسلہ چل نکلا تو کہنے لگے کہ شاید یہی وجہ تھی کہ فخرالانبیاء سید المرسلین نورِ مجسم حضرت مُحمد  خود سیدہ فاطمہ کی تعظیم کے لئے اُٹھ کھڑے ہوتے تھے اور اپنی عباء اُن کے لئے بچھاتے تھے اور فرماتے تھے کہ فاطمہ میرے جگر کا ٹُکڑا ہیں جس نے اُسے خوش رکھا گویا اُس نے مجھے خوش رکھا اور جس نے اُسے دُکھ پہنچایا گویا اُس نے مجھے دُکھ پہنچا یا ۔پاکستان سمیت دُنیا بھر میں عورتوں کا عالمی دن منایا گیا اس سلسلے میں بڑے بڑے فائیو اسٹار ہوٹلوں میں امیر گھرانوں کی عیاش پرست خواتین بن سنور کر یعنی مشتہر ہوکر شریک ہوئیں اور انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کے دعویداروں نے بُلند و بانگ دعوے وعدے اور الزامات پر مبنی تقاریر کرکے خواتین کو اُن کا جائز اور حقیقی حقوق دلوانے کے فرائض کی ادائیگی مکمل سمجھ بیٹھے حالانکہ ان سرکاری سرپرستی میں غیر سرکاری تنظیموں کی اصل مقصد خواتین کے حقوق کے نام پر خواتین کو تذلیل کرکے اپنا پیٹ اور جیبیں بھرنے کے علاوہ کچھ نہیں۔دُنیا جانتی ہے کہ اسلام سے قبل عورت کو جینے تک کا بھی حق حاصل نہیں تھا بانی اسلام حضرت مُحمد نے عورت کو نہ صرف جینے کا حق دیا بلکہ مردوں سے بھی بُلند و بالا اور عزت کا مقام دیا قرآنی آیات اور آحادیث النبوی کا مطالعہ کیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ عورت اور مرد دونوں کو برابر مقام حاصل ہے بلکہ کئی مقام پر عورت کو فوقیت دی گئی ہے۔طلوع اسلام سے قبل عورت سے جینے کا حق چھینے والی اقوام کی باقیات اج ایک بار پھر عورت کو اُس کے عزت و تکریم والے مقام سے نکال کر بازاری اور اشتہاری بنا کر تذلیل کرنے میں سرگرم ہیں ۔اج کی عورت کو سوچنا ہوگا کہ قیمتی چیز کو چھپا کر رکھا جاتا ہے اور بے قیمت چیز کو باسرِ بازارپھینکا جاتا ہے اور جب تک عورت چادر و چاردیواری کواپنے لئے بہتر قراردے کر زندگی گُذار رہی تھی معاشرے میں عورت کا مقام بُلندو بالا تھا لیکن جب سے عورت نے چادرو چاردیواری کو اپنے لئے غیر ضروری قرار دے کر نام نہاد آزادی اپنائی ہے فقط ایک اشتہاری آئیٹم بن چکی ہے بقول شاعر
حامدہ چمکی نہ جب انجمن سے بیگانہ تھی
اب ہے شمع انجمن پہلے چراغِ خانہ تھی
اسلامی دُنیا میں عورت کو جو مقام و مرتبہ حاصل ہے کسی دوسرے مذہب و معاشرے میں نہیں کہیں سفر پر ہوئی جہاز،ریل،بس یا کسی بھی گاڑی میں جانا ہوتو عورت کو اگلی سیٹوں پر بٹھایا جاتا ہے راستے میں کہیں پیدل عازِم سفر ہوں تو مرد ہٹ کر عورت کو جگہ دیتے ہیں اگرکوی مرد کہیں کسی عورت زاد سے جگڑاکرے تو دیگر مرد حضرات وجہ معلوم کئے بغیر اُس مرد کی پٹائی کر بیٹھتے ہیں۔جن معاشروں میں عورتوں کی آزادی کے نام پر مادر پدر آزادی رائج ہے وہاں بسنے والے لوگ بخوبی آگاہ ہیں کہ عورت کی کتنی تذلیل کی جاتی ہیاُن معاشروں میں عورت کو فقط جنسی ہوس کازریعہ سمجھا جاتا ہے ۔ اسلامی دُنیا میں کوئی اسلام سے ناآشنا یا مغربی مادر پدر آزادی کا دلدادہ چُھپے چوری کسی عورت پر ظلم کرے تو کرے کوئی اسلامی معاشرہ یا اسلامی تعلیمات اس بات کی کسی طور اجازت نہیں دیتا۔اج بھی اسلامی معاشرے میں اُمہات المؤمنین نبی زادیاں اور دیگر اسلام کی عظیم خواتین کی زندگی کو اپنی زندگیوں کے لئے مشعل راہ قرار دیا جاتا ہے۔سیدہ فاطمتہ الزھراء  نے مشقت،محنت اور عبادت میں اپنی زندگی صرف کی ماں باپ کی ا طاعت و فرمانبرداری شوہر کی خدمت بچوں حسنین کریمین ،سیدہ زینب کی تربیت ایسی کی جو رہتی دُنیا کی عورتوں کے لئے نمونہ عمل ہے۔اسلامی تعلیمات سے واقفیت رکھنے والا کوئی بھی شخص عورت کی فضیلت اور مرتبے سے انکاری نہیں کرسکتا اور یہ بھی حقیقت ہے کہ مرد اور عورت سائکل کے دو پہیوں کی حثیت رکھتے جو ایک دوسرے کے بغیر چل نہیں سکتے لیکن بے راہروی بے ہودگی اور مادر پدر آزادی عورت کی تذلیل کا سبب تو بن سکتا ہے عزت و تکریم کسی طور نہیں مل سکتا۔اسلامی دُنیا کی عورت کے لئے یہ اعزاز کم نہیں کی مرد کی جنت عورت کے قدموں تلے ہے لیکن اُس کے لئے کردار کی پاکیزگی ضروری ہے بے پردگی ،بے راہروی اور مادر پدر آزادی کی دلدادہ عورت کو شیطان کی سپاہی کہا گیا ہے اور شیطان کا سپاہی دُنیا اور آخرت دونوں میں ذلیل و رُسوا ہی ہوسکتاہے۔عورت کو مُکمل آزادی اور تحفظ صرف ایک خالص اسلامی نظامِ ہی دے سکتا ہے اُس کے بغیر عورت کے تحفظ اور حقوق کی باتیں کرنے والے عورت کو بازاری اور اشتہاری بنانے کے استعماری ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔

Sharing is caring!

About admin

Daily Mountain Pass Gilgit Baltistan providing latest authentic News. Mountain GB published Epaper too.