صوبائی حکومت نے جس طرح ایک جلسے کو کامیاب بنانے کیلئے حکومتی مشینری اور وزرا کو متحرک کیا اگر 100 دنوں کے حدف میں یه هوتا تو آج گلگت بلتستان سے کم سے کم لوڈشیڈنگ کا تو خاتمه هوچکا هوتا. عوامی ایکشن کمیٹی عوامی مفادات کیلئے احتجاجی جلسے کا انعقاد کرے تو انتظامیه اور حکومت جانی دشمن بنجاتی هے جب که ایک مخصوص پارٹی کے جلسے لیئے هر طرح سے عوام کو اور بلخصوص سرکاری ملازمین کو جلسے میں شرکت کیلئے مجبور کیا جارها. کونسل الیکشن شیڈول کے اجراه سے حکومت کے آئینی حیثیت کے تعین کے باری دعوے دفن هو گئے موجوده ناکاره سسٹم میں قوم کو مزید 5 سال رگڑه دینے فیصله کیا جا چکا هے. ان خیالات کا اظهار چئیرمین عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان مولانا سلطان رئیس نے اپنے اخباری بیان میں کیا انهون نے مزید کها که عوامی ایکشن کمیٹی کے معاملات سے گلگت بلتستان کے عوام میں شعور پیدا هوچکا اس سے پهلے گلگت بلتستان کے عوام کو مختلف تفرقات میں الجھا کر من پسند ایجنڈجات کی تکمیل کی جاتی رهی هے مگر اس وقت اقتصادی راهداری. سمیت دیگر قومی معاملات میں قوم ایک پیج پر هے. حقوق کے حصول کیلئے مشترکه جدوجهد کو جاری رکھا جائگا
|