سیمنار میں گلگت بلتستان بھر سے دانشور، ادیب، ماہرین تعلیم، صوبائی وزراء، سول و عسکری حکام اور طلباء کی کثیر تعداد شریک
گلگت (پ ر) قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں “گلگت بلتستان او رپاکستان کا سر اور دھڑ کا رشتہ ہے “کے عنوان پر منعقدہ قومی سیمنارمیں گلگت بلتستان بھر سے دانشور، ادیب، تاریخ دان اور نوجوان امڈ آئے۔ پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا بے مثال مظاہرہ کیا گیا۔ سیمینار میں صوبائی وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن،سپیکر قانون سازاسمبلی حاجی فدامحمد ناشاد،فورس کمانڈر ایف سی این اے میجر جنرل احسان محمود خان،وائس چانسلر قراقرم یونیورسٹی ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ،صوبائی اسمبلی گلگت بلتستان کے وزراء،سول و عسکری آفیسران،گلگت بلتستان کے دانشور و ادیب،کالم نگار حضرات،ماہرین تعلیم،یونیورسٹی کے سینئر منیجمنٹ و فیکلٹی ممبران سمیت طلبہ وطالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اس میں شک نہیں کہ گلگت بلتستان کا پاکستا ن سے سر اور دھڑ کا رشتہ ہے۔ اس خطے کے بزرگوں نے وطن کے لئے بے مثال قربانیاں دیں،اور یہ سلسلہ آج تک جاری ہے۔ یہاں کے لوگ پاکستا ن کے اصل محافظ ہیں۔سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی فدامحمد ناشاد نے کہا کہ اس نوعیت کا سیمنار گلگت بلتستان اور پاکستان کے سر اور دھڑ کے رشتے کو مزید مضبوط و مربوط کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ قومی تعمیروترقی میں گلگت بلتستان کے کردار کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ دشمن کو سبق سکھانے کے لئے گلگت بلتستان کے شاہین ہی کافی ہیں۔ قراقرم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے قومی آہنگی میں نوجوانوں کے کردار کے موضوع پر مقالہ پیش کیا اور کہا کہ ملک کی 60فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہیں۔ ان کا صحیح استعمال ملک کی ترقی و خوشحالی کا باعث بن سکتا ہے۔ وائس چانسلرنے KIUکے طلباء کو مختلف اوقات میں تفریحی دورے کرانے پر پاک فوج گلگت بلتستان کا شکریہ ادا کیا۔ وائس چانسلر نے اپنے خطاب کے دوران یونیورسٹی میں جاری تحقیقی، علمی، تخلیقی، تدریسی اور ترقیاتی سرگرمیوں کے حوالے سے شرکا ء کو آگاہ کیا۔ سیمینار میں KIUدیامر کیمپس چلاس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد شاہ نواز نے “قومی آہنگی میں جی بی کی ثقافتی و لسانی مجموعوں کی اہمیت”کے موضوع پر مقالہ پیش کرتے ہوئے گلگت بلتستان کی ثقافت اور زبان کی خدو خال اور قومی ترقی و ہم آہنگی میں اس کے کردار پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر محمد شاہنوازنے KIUدیامر کیمپس میں طلبہ و طالبات کی بڑھتی دلچسپی اور کیمپس میں جاری سرگرمیوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔ سکردو سے تعلق رکھنے والے دانشور و ادیب یوسف حسین آبادی نے جی بی کی خصوصیات اور پاکستان سے سر دھڑ کا رشتہ کے موضو ع پر اپنا مقالہ پیش کیا اور کہا کہ جی بی اور پاک کا رشتہ ایسا ہے کہ جیسے جسم پر شناختی علامت ظاہر ہو۔ ہنزہ سے تعلق رکھنے والے معروف ماہر تعلیم نورمحمد نے قومی اتحاد میں یونیورسٹیز کا کردار کے عنوان پر اپنا خصوصی مقالہ پیش کیا اور کہا کہ قوم کی ترقی کا اصل راز جامعات ہیں۔ جہاں قوموں کی تعمیر ہوتی ہیں۔دیامر سے تعلق رکھنے والے استاد عبدالحلیم فیاضی نے اپنے مقالے میں پاکستان کے لئے جی بی کے نوجوانوں کے کردار کا ذکر کیا۔ معروف شاعر پروفیسر حشمت کمال الہامی نے گلگت بلتستان کی تہذیب و ادب اور سیاحوں کی رنگارنگ علاقہ کے موضوع پر اپنا ضخیم مقالہ پیش کیا اور خوب داد وصول کی۔ شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے ہیڈ ڈاکٹر تصور الرحیم بیگ نے گلگت بلتستان کی دفاعی اہمیت کے عنوان پر مقالہ پیش کیا اورقومی ترقی و سلامتی میں گلگت بلتستان کی جغرافیائی و دفاعی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ معروف ادیب محمد حسن حسرت نے تاریخ کے تناظر میں جی بی کا پاکستان کے ساتھ سر اور دھڑ کے رشتے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے فورس کمانڈر ایف سی این اے میجر جنرل ڈاکٹر احسان محمود خان نے کہاکہ آج گلگت بلتستان کی چار نسلیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوکر یہ ثابت کردیا کہ گلگت بلتستان کا پاکستان سے سر اور دھڑ کا رشتہ ہے۔ وطن عزیز کے تحفظ اور استحکام میں جتنا کردار یہاں کے لوگوں کا ہے کسی اور کا نہیں۔ فورس کمانڈر نے کہا کہ پاک فوج صرف دریاؤں پر پل نہیں بناتی بلکہ لوگوں کے دلوں میں بھی پل بناتی ہے۔ پاک فوج وطن عزیز کی حفاظت کے لئے محاذ ایریا کے ساتھ ساتھ علمی، ادبی، تعلیمی، تحقیقی، ثقافتی سمیت ہر محاذ پر برسرپیکار ہیں۔ فورس کمانڈرنے کہا کہ اس خطے میں KIUاور UoBS بہترین جامعات میں شمار ہوتی ہیں۔ دونوں جامعات سے ہر قسم کے تعاون جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں جامعات ملکی تعمیروترقی، معیاری تعلیم اور تحقیق کے فروغ کے لیے کلیدی کردار ہے۔طلباء سے مخاطب ہوتے ہوئے فورس کمانڈر نے کہا کہ گلگت بلتستان کے بہترین دانشور آج آپ کے سامنے جمع ہیں۔ انکی قربانیوں نے وطن عزیز کو دوام استحکام بخشا ہے۔ آ پ نے اپنے اسلاف، اپنے بزرگوں اور بڑوں کو اپنے لئے مشعل راہ بنانا ہے۔فورس کمانڈر نے KIUلائیبریری کے لئے ایک لاکھ روپے کی کتابیں خریدکر دینے کا اعلان کیا۔