سائنس کے ساتھ ہونے والا ظلم
۱۔ سائنس کا دائرہ کا صرف ایجادات تک رکھنا اس عظیم شعبہ کے ساتھ ظلم عظیم ہے۔
۲۔ سائنس کے ڈومین میں صرف ایجادات کے ذریعے حیوانی زندگی کو پر تعیش بنانا نہی تھا بلکہ اسی کے ذریعے عالم ملکوت ، عالم جبروت و عالم لاھوت میں سفر اور پرواز ممکن ہے۔ مگر آج کی مروجہ سائنس حیوان صفت بھیڑیوں کے ہاتھ میں غلام ہے۔ یہی اسکے ساتھ ظلم۔عظیم ہے۔
۳۔ بو۔علی سینا کی القانون کتاب اصلی سائنس ہے جسمیں فزیکل اور میٹافزیکل علوم دونوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ مگر ہم نے سائنس کے ساتھ ظلم یہ کیا کہ بو علی سینا کی ساینس پڑھنے اور سیکھنے کی بجائے نیوٹن اور اسٹیفن ہاکنگ کی سائنس پڑھی ۔۔۔ جسنے ہمیں مادہ پرست بنا دیا۔
۴۔ سائنس مشاہدات، تجربات، تجزیہ و تحلیل اور غیب کی خبریں کشف کرنے کا علم۔ہے ۔۔۔ مگر ہم نے اسے رٹہ لگانے اور کاغذ کے ٹکڑے (ڈگری) کے حصول تک محدود کردیا اور عظیم المرتبت سائنسی علم کو مثل یوسف کوڑیوں کے دام بیچ ڈالا۔
۵۔ سائنس مظاہر قدرت کو کشف کرنے اور افعال خدا وندی کا راز جان کر انمیں alterations کے ذریعے creativity & innovation لانا ہے ۔۔۔ مگر ہم نے ظلم یہ کیا کہ لکیر کے فقیر بنے ۔۔۔ اور علم کے اس کنویں کے ہوتے ہویے پیاسے رہے۔
۶۔ ساینس خدا وند کی کتاب تکوین ہے اور قرآن کتاب تشریع ہے۔ یعنی دونوں ہی اللہ کا کلام (سائنس فعل خدا ہونے کے اعتبار سے اور قرآن قول خدا ہونے کے اعتبار سے) ہیں۔ مگر ہم نے ساینس کو پیٹ بھرنے اور آسایش و انٹرٹینمنٹ کا وسیلہ بنایا اور قرآن کو ثواب کمانے کا۔ اسطرح دونوں پر ظلم کیا۔
۷۔ سائنس کے ساتھ ظلم کا ایک انداز یہ کہ ہم نے سائنس کی تعریف ملحد اور مادہ برستوں سے اٹھالی ۔۔۔ اس تعریف کی رو سے جب ہم نے ساینس کو دیکھا تو یہ علم دین و مذہب کے خلاف نظر آنے لگا۔
پھر ہمارا فکری منظومہ ایسے بنا کہ ہمیں مذہب اور سائنس الگ الگ دکھائی دیے۔ اور یہ misconception ہمارے اندر اتنا جڑ پکڑ گیا کہ ہم ڈارون کے مطابق اپنے آپکو بندر کی اولاد سجھنے لگے اور قرآن کو جھٹلانے کی نوبت آئی۔
دراصل یہ تمام کے تمام مظالم ہم نے صرف سائنس کے ساتھ نہی کیے بلکہ اپنےنفسوں کے ساتھ ظلم کیا۔
رب انی ظلمت نفسی فاغفرلی۔ ۔۔۔ ربنا ظلمنا انفسنا ۔۔۔۔
written by Muslim Saher 🌺